سائنس دانوں نے یورپ کے جنوبی حصے میں واقع ایک تاریک غار میں دنیا کا سب سے بڑا مکڑی کا جال دریافت کیا ہے، جسے ایک لاکھ 11 ہزار سے زائد مکڑیوں نے مل کر تیار کیا۔
گزشتہ ماہ سائنسی جریدے سب ٹیرینین بایولوجی میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یونان اور البانیا کی سرحد کے قریب واقع یہ انوکھا جال ’’کیو آف سلفر‘‘ نامی غار میں پایا گیا ہے، جو 106 مربع میٹر کے علاقے میں پھیلا ہوا ہے اور ہزاروں قیف نما جالوں پر مشتمل ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ جال دو مختلف اقسام کی مکڑیوں نے مل کر بنایا ہے، جنہیں عام طور پر گھریلو مکڑی کہا جاتا ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ عام طور پر ان میں سے ایک قسم کی مکڑی دوسری کو شکار بنا لیتی ہے، مگر غار میں یہ دونوں غیر معمولی طور پر پُرامن بقائے باہمی کے ساتھ رہ رہی ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ غار میں روشنی کی مکمل کمی مکڑیوں کی نظر کو متاثر کر رہی ہے، جس کی وجہ سے وہ ایک دوسرے کو دشمن یا شکار نہیں سمجھتیں۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ دونوں اقسام کی مکڑیاں غار میں موجود ایسی چھوٹی مکھیوں کو کھاتی ہیں جو سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا کی سفید تہہ پر پلتی ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ دریافت اس بات کا ثبوت ہے کہ زمین کے اندرونی حصے اب بھی قدرت کے پوشیدہ کرشموں سے بھرپور ہیں، جنہیں انسان ابھی مکمل طور پر دریافت نہیں کر سکا۔