سائنسدانوں نے امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ساحلی ریت کے ٹیلوں میں چھپی ہوئی مکڑی کی ایک نئی نسل دریافت کر لی۔
امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مکڑی کی اس نئی قسم کا نام ’ایپٹو اسٹیچس رامیرازی‘ ہے، یہ مکڑی کیلیفورنیا اور میکسیکو کے ساحل پر پائی جاتی ہے۔
اس تحقیق کے سربراہ اور یو سی ڈیوس کے شعبہ اینٹومولوجی اور نیمی ٹولوجی کے پروفیسر جیسن بانڈ نے اس نسل کا نام کیلیفورنیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے کالج آف سائنس کی ڈین مارٹینا جیزیل رامیراز کے اعزاز میں رکھا ہے۔
اُنہوں نے میڈیا کو بتایا کہ کیلیفورنیا کے ریت کے ٹیلوں میں رہنے والی یہ مکڑیاں بہت خوبصورت ہیں۔ اگرچہ عام طور پر لوگ مکڑیوں سے خوفزدہ رہتے ہیں لیکن یہ مخلوق ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
جیسن بانڈ نے وضاحت کی کہ کیلیفورنیا کے ساحل کی ریت کے نیچے پائی جانے والی یہ نئی نسل اس بات کا ثبوت ہے کہ نئی دریافتیں صرف دور دراز کے جنگلات تک محدود نہیں ہیں اور ہمارے سیارے پر زندگی اب بھی بہت سے راز رکھتی ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ نئی نسل کی مادہ مکڑیاں 15 سال سے زیادہ لمبی زندگی جیتی ہیں، یہ مکڑیاں اپنی پوری زندگی زیر زمین بلوں میں گزارتی ہیں جہاں وہ اپنے بچوں کی دیکھ بھال کرتی ہیں۔
جیسن بانڈ کا خیال ہے کہ کیلیفورنیا کے ساحلی علاقوں میں مکڑیوں کے جینیاتی تنوع کو سمجھنا ان کے تحفظ کی کوششوں کے لیے بہت مفید ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ مکڑیوں کی یہ نو دریافت نسل سطح سمندر، شہری آباد کاری اور جنگلوں میں آگ لگنے کی وجہ سے معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے جس کے ماحولیاتی نظام پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔