• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر وزیر زراعت ولائیو اسٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی کی قیادت میں محکمہ زراعت پنجاب کے اعلیٰ سطحی وفد نے 13 سے 18 اکتوبر 2025 تک عوامی جمہوریہ چین کا کامیاب اور نتیجہ خیز دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد چین کے ساتھ زرعی شعبے میں تعاون ، ٹیکنالوجی کے تبادلے اور پائیدار زرعی ترقی کے مواقع تلاش کرنا تھا۔ وفد کے دیگر ممبران میں پارلیمانی سیکرٹری برائے زراعت اسامہ خان لغاری، سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو، ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن محکمہ زراعت پنجاب یعنی راقم الحروف، چیف ٹیکنیکل ایڈوائز حافظ عبد الرحمن، ڈائریکٹر پلانگ فیلڈ محمد وسیم ، پراگرس آفیسر وزیر زراعت شکیل احمد، ترقی پسند کاشتکار حسن رضا شامل تھے۔ اس دورے کا بنیادی ہدف زرعی میکا نائزیشن ، ڈیجیٹل ایگریکچر ، لائیوا سٹاک ڈویلپمنٹ اور فوڈ سکیورٹی کے شعبوں میں چین کے ساتھ عملی تعاون کو فروغ دینا تھا۔وفد نے چائنا میں ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کے تعاون سے جاری چاول کے ایک جدید ریسرچ فارم کا دورہ کیا جو فصلوں کی باقیات جلانے سے پیدا ہونے والی اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے خاتمےکیلئے تیار کیا گیا ہے۔ اس منصوبے میں دھان کے بھوسے سے’’ وائن کیپ مشروم‘‘(Stropharia Rugosoannulata ) اگانے کا ماڈل اپنایا گیا ہے جس سے بھوسے کو مفید استعمال میں لاکر فضائی آلودگی میں نمایاں کمی آتی ہے۔ اس منصوبے کے تحت بھوسے کی ذخیرہ گاہ اور بائیوگیس پلانٹ سے چارہ اور کھاد بنانے کے طریقہ کار کے تحت نامیاتی کھاد جانوروں کی خوراک کی تیاری کےماڈل شامل تھے۔ یہ منصوبہ پنجاب کیلئے بھی ماحولیاتی پائیداری کا ایک قابل تقلید نمونہ ثابت ہو سکتا ہے۔وفد نے گوانگژو میں گوانگ ڈونگ جدید زرعی آلات بنانے والے ادارے کا دورہ کیا، جہاں وفد کو مصنوعی ذہانت (AI) سے چلنے والی زرعی مشینری ، سینسر بیسڈ مانیٹرنگ سسٹمزاور ڈیجیٹل فارمنگ پلیٹ فارمز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ فریقین نے مشتر کہ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق کیا جو پنجاب میں اسمارٹ ایگریکلچر ٹیکنالوجی ٹرانسفر ، اور پائلٹ پراجیکٹس کے نفاذ پرعملی منصوبہ بندی کرئیگا۔اس دورے کے دوران وزیر زراعت پنجاب سید عاشق حسین کرمانی کی سربراہی میں وفد نے ہینان میں وائی ٹی او گروپ کے ساتھ ملاقات میں پنجاب میں زرعی مشینری کی مقامی سطح پر تیاری کے منصوبے پر اتفاق کیا ۔ اس معاہدہ کے تحت وائی ٹی او گروپ ٹیکنالوجی ، ڈیزائن اور تربیت فراہم کرئیگا جبکہ پاک ٹریکٹرز کمپنی پیداواری عمل، مارکیٹنگ، اور فروخت کی ذمہ دار ہوگی ۔ اس موقع پر فریقین کے درمیان کمٹمنٹ آف کوآپریشن (CoC)پر دستخط بھی کیے گئے۔ وفد نے عالمی شہرت یافتہ کمپنی Syngenta Group کے ساتھ ملاقات میں فصلوں کے تحفظ، بیج کی جدید ٹیکنالوجی اور ڈرون اسپرے کے فروغ پر بات چیت کی۔ ملاقات کے دوران اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ سینجنٹا چائنہ پاکستان میں ایک ڈیمانسٹریشن سینٹر قائم کرئیگا جہاں فصلوں کے تحفظ کے طریقوں کی تربیت دی جائیگی۔ اس موقع پر محکمہ زراعت پنجاب اور سینجنٹا چائنا کے مابین مفاہمتی یاد داشت (MoU) پر دستخط بھی ہوئے ۔چین کے اس تاریخی دورے کے دوران محکمہ زراعت پنجاب کے اعلیٰ سطحی وفد نے چائنا ایگریکلچرل مشینری ڈسٹری بیوشن ایسوسی ایشن (CAMDA) کے ساتھ ملاقات میں زرعی مشینری کے سپلائی چین کے فروغ و صنعتی شراکت داری اور مشتر کہ تربیتی پروگراموں پر اتفاق کیا ۔ فریقین نے مشترکہ میکانائزیشن پلیٹ فارم کے قیام کی تجویز پر بھی اتفاق کیا۔ اس موقع پر وزیر زراعت پنجاب نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق صوبہ میں فارم میکانائزیشن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اقدامات جاری ہیں۔ پنجاب میں زرعی میکنائزیشن میں انویسٹمنٹ کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ چائنا ایگریکلچرل مشینری ڈسٹری بیوشن ایسوسی ایشن کے تحت جدید زرعی مشینری تیار کرنیوالی 1200 سے زائد کمپنیاں شامل ہیں ۔ چائنا ایگریکلچر مشینری ڈسٹری بیوشن ایسوسی ایشن نے حکومت پنجاب کے ساتھ مشتر کہ ورکنگ گروپ تشکیل دینے پر اتفاق کیا۔ ایسوسی ایشن نے پنجاب میں جدید زرعی مشینری کے شعبے میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی ظاہر کی اور جلد ہی پنجاب کے دورے کا عندیہ دیا۔وفد نے ورلڈایگری فوڈ انووشن کانفرنس (2025 WAFIء) میں بھی شرکت کی جسکا موضوع ’’مصنوعی ذہانت کے ذریعے غذائی نظام کی تبدیلی‘‘ تھا۔ وفد نے مختلف سیشنز میں حصہ لیا جن میں پوسٹ ہارویسٹ نقصانات میں کمی ، ڈیجیٹل لائیو اسٹاک فارمنگ اور AI پر مبنی بیماریوں کے کنٹرول کے موضوعات شامل تھے۔وفد نے بیجنگ میں پائی سیٹ انفارمیشن ٹیکنالوجی (Piesat Information Technology) کے ساتھ ملاقات میں پنجاب کیلئے مصنوعی سیاروں سے حاصل شدہ ڈیٹا پرمبنی ایگریکلچر مانیٹرنگ پلیٹ فارم اور ابتدائی مراحل پر وارننگ سسٹم کے قیام پر اتفاق کیا۔ یہ فصلوں کی پیداوار ، بیماریوں کے پھیلاؤ، اور ماحولیاتی خطرات کی پیش گوئی میں مدد گار ثابت ہوگا۔ علاوہ ازیں، بیجنگ میں نیشنل فوڈ اینڈ سٹرٹیجک ریزرو ایڈمنسٹریشن (NAFRA) کیساتھ ملاقات میں فصلوں کے بعد نقصانات میں کمی، اناج کے معیار میں بہتری اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر پر اتفاق کیا گیا۔حکومت پنجاب اور پائی سیٹ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مابین (MoU)پر دستخط کیے گئے وفد کے جینگوا ایگریکلچرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انوویشن سینٹر کے دورے کے دوران پنجاب میں تین سینٹر آف ایکسلینس کے قیام ، معیاری بیجوں کی تیاری اور مشترکہ تحقیقی منصوبوں پر مفاہمتی یادداشتیں طے پائیں۔ یہ اقدام چائنا۔ پنجاب ( پاکستان ) زرعی تعاون کے نئے دور کی شروعات ہے۔علاوہ ازیں، چینی کمپنی Gold Defung نے پنجاب میں زرعی مشینری کے مینوفیکچرنگ پلانٹ کے قیام پر رضا مندی ظاہر کی ، جبکہ فارن اکنامک کو آپریشن سنٹر (FECC) کے ساتھ ملاقات میں مشترکہ تحقیقی منصوبوں، موسمیاتی تبدیلی سے ہم آہنگی کی ٹیکنا لوجی اور سمارٹ ایگریکلچر کے فروغ پر بھی اتفاق کیا گیا۔الغرض، یہ دورہ پنجاب کی زرعی ترقی ، پائیداری اور جدید زراعت کے فروغ میں نہایت اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ چین زرعی شعبے میں گلوبل لیڈر ہے جبکہ پنجاب زرعی سروسز کیلئے ابھرتی ہوئی مارکیٹ لہٰذا یہ اشتراک نہ صرف زرعی پیداوار میں اضافہ کرئیگا بلکہ ماحول دوست اور پائیدار زراعت کے فروغ کا ذریعہ بنے گا۔

( صاحب تحریر ڈائریکٹر جنرل زرعی اطلاعات پنجاب ہیں)

تازہ ترین