پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ تاریخ سمجھاتی ہے کہ خطے کے ہم آہنگ ہونے کے فوائد ہیں، پاکستان کا محل وقوع اسے خطے کی کیپٹل مارکیٹ کےلیے موزوں بناتا ہے۔
سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) اور کیپٹل مارکیٹ انفرااسٹرکچر کی مشترکہ انٹرنیشنل کیپٹل مارکیٹ کانفرنس اینڈ ایکسپو 2025ء سے ڈاکٹر شمشاد اختر اور گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے ورچوئل خطاب کیا۔
خطاب کے دوران شمشاد اختر نے کہا کہ عالمی معیشت میں بدلاؤ پر ہم اس اجلاس پر مل رہے ہیں۔ اسیان لنک نے ساؤتھ ایشیاء کو مضبوط کیا ہے، پاکستان کو پائیداری، شمولیت اور خطے کو ہم آہنگ کرنا ہے، مقامی اور خطے کی بچتوں سے سرمایہ کاری بڑھے گی۔
دوسری جمیل احمد نے خطاب کے دوران کہا کہ ایس ای سی پی کو کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، پاکستان کی کیپٹل مارکیٹ کا انحصار بینکس پر ہے، نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی کم ہے، عالمی حالات بھی اس رجحان کا سبب رہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ سپلائی چین کے مسائل خطے کی مارکیٹس کے ہم آہنگ ہونے کو ضروری بناتی ہیں، خطے کی مارکیٹس کے ہم آہنگ ہونے سے خدشات کم ہوں گے، خطے کا ہم آہنگ ہونا سرمایہ کاروں کو بہترین مواقع پیش کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مارکیٹس کو ہم آہنگ کرنے کےلیے ریگولیٹری فریم ورک ہم آہنگ ہونا ضروری ہے، خطے کو ہم آہنگ ہونے کےلیے کنکٹیویٹی پر کام کرنا ہوگا، ہم آہنگ کے خدشات بھی ہوں گے، اس کےلیے نگرانی کا بھی یکساں نظام ہونا چاہیے۔
جمیل احمد نے کہا کہ حکومت اور اس کے اداروں کی مشترکہ کوششیں پاکستان کو خطے کی مارکیٹ بناتی ہے، خطے کا ہم آہنگ ہونا ایک تاریخی موقع ہے، ہم آہنگ ہونے سے خطے کے لوگوں کو فائدہ ہوگا، ہم آہنگ ہونا عالمی سطح پر ہماری آواز کو مضبوط بنائے گا۔