چین کے صوبہ جیانگ سو میں ایک ملازم کو بیماری کی چھٹی کے دوران روزانہ ہزاروں قدم چلنے پر نوکری سے ہاتھ دھونا پڑے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق یہ معاملہ 2019ء میں شروع ہوا تھا جبکہ قانونی لڑائی کے بعد حال ہی میں اس کا فیصلہ نجی کمپنی کے ملازم کے حق میں سامنے آیا۔
ملازم کی شناخت ’چین‘ کے نام سے ہوئی جو ایک نجی کمپنی میں کام کرتا تھا۔
فروری 2019ء میں اُس نے کمر میں درد کے باعث بیمار ہونے کی چھٹی لی اور اسپتال کی رپورٹ جمع کروا کر چھٹی کی منظوری حاصل کی، کچھ ماہ آرام کے بعد جب وہ دفتر واپس آیا تو اُس نے دوبارہ چھٹی کی درخواست دے دی، اس بار اُس نے دائیں پاؤں میں درد کی شکایت کی۔
کمپنی کے ڈاکٹر نے چین کو ایک ہفتہ مکمل آرام کا مشورہ دیا مگر بعدازاں اِس نے مزید چھٹی بڑھوالی، تیسری بار چھٹی کے بعد جب وہ دفتر پہنچا تو سیکیورٹی گارڈز نے اِسے اندر جانے سے روک دیا اور کچھ دن بعد کمپنی نے اُسے غیر حاضر رہنے اور بیماری کا غلط بہانہ بنانے کے الزام میں برطرف کر دیا۔
اس کے بعد چین نے محنت کشوں کے ثالثی ادارے میں شکایت درج کروائی اور مؤقف اختیار کیا کہ اُس کی چھٹیاں مکمل طور پر میڈیکل دستاویزات کے مطابق تھیں۔
ابتدائی تفتیش کے بعد حکام نے کمپنی کو غلط قرار دیتے ہوئے بھاری بھرکم جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا تاہم کمپنی نے یہ فیصلہ عدالت میں چیلنج کر دیا اور ثبوت کے طور پر ویڈیو فوٹیج اور چیٹ ریکارڈ پیش کیے جن میں دیکھا گیا کہ چین بیماری کی چھٹی کے دوران ناصرف دوڑتا ہوا دفتر آیا بلکہ اُس کے اُس دن کے قدموں کی گنتی 16 ہزار سے زیادہ تھی۔
دوسری جانب اس شخص نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ کمپنی کے پیش کردہ ثبوت ناقابلِ اعتماد ہیں اور اُس نے اپنی میڈیکل رپورٹس، ایکسرے اور اسکینز کے ساتھ مکمل ریکارڈ فراہم کیا تھا۔
عدالت نے بالآخر چین کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کمپنی کو حکم دیا کہ وہ غیر قانونی برطرفی پر اُسے مالی معاوضہ ادا کرے اور دونوں سماعتوں کے اخراجات بھی برداشت کرے۔