• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مدبر، مؤقر، صاحب علم و دانش،وفا شعار دوست،حلیم الطبع اورزیرک سیاستدان اور ایوان بالا میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈرسینیٹر عرفان صدیقی فریب کی اس دنیا کو چھوڑ کر خالق حقیقی سے جاملے ۔ وہ اپنی خوبیوں سے بھرپور زندگی میں ہنگامہ خیز منفی اور معتبر و مثبت سیاسی ادوار کے نشیب و فراز کےعینی شاہد تھے ۔ وہ پاکستان میں آمرانہ طرز حکومت "مارشل لاء" متعارف کرانے کے "اعزاز یافتہ" فیلڈمارشل ایوب خان کے گیارہ سالہ آمرانہ دور کے عینی شاہد تھے جس دوران محترمہ فاطمہ جناح کو غدار قرار دے کر قائداعظم محمد علی جناح کو گالی دی گئی۔انہوں نے ایوب خان کے منفی اعمال کی بنیاد پر ملک کو دولخت ہوتے دیکھا۔ جہاں انہوں نے مثبت سیاسی ادوار میں عالمی سطح پر ملک کی عزت و وقار میں اضافہ دیکھا وہاں پاکستان دشمن ممالک کے ایجنڈے پر اس ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کرنے والی گروہی سیاسی جماعتوں کا ملک دشمن کردار ملاحظہ کیا جس میں پاکستان تحریک انصاف کے واحد بااختیار بانی عمران خان نے اسرائیلی اور بھارتی منصوبوں پر کھل کر عمل درآمد کیا۔ یہ بھی دیکھا کہ عمران خان نے کیسے ڈی چوک پر 126 روزہ دھرنے کے دوران عوام، خصوصاً نوجوان نسل کے ذہنوں میں ریاست اور فوج کے خلاف نفرت پیدا کی اور انہیں بغاوت پر اکسایا اور پرتشدد مظاہروں پر آمادہ کیا اور غیر حقیقی راستوں سے اقتدار حاصل کرنے کے لئے اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے وقت کے وزیراعظم میاں نواز شریف کو اقتدار سے علیحدہ کرنے کے لئے جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات میں ملوث کرکے ایسے ناعاقبت اندیش ججوں کے ذریعے معذول کردیا اور وہ وقت آ گیا جب عمران خان اسٹبلشمنٹ کے کندھوں پر بیٹھ کر اقتدار کے ایوانوں میں داخل ہو گئے اور آتے ہی میاں نواز شریف سمیت اپنے مخالفین کوجیلوں میں میں ڈالنا شروع کر دیا، یہی وہ وقت جب تحمل اور بردباری کے پیکر عرفان صدیقی پر بھی وقت کے آمر کی قہر آلود نظر پڑ گئی جس نے عرفان صدیقی کو ہر صورت میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیجنے کا حکم دیا لیکن ان کے خلاف کوئی غیر قانونی عمل ثابت نہیں ہوا تو انہیں ایک ایسے گھر کے کرایہ دار کی تھانے میں رجسٹریشن نہ کرانے کے "جرم" میں مقدمہ درج کرکے گرفتار کر لیا گیا جو ان کی ملکیت ہی نہیں تھی، وقت کے اس آمر کی بدترین حدیں پار کرنے پر بھی تشفی نہیں ہوئی انہیں اگلے روز دہشتگردوں جیسا سلوک کرتے ہوئے ہتھکڑیاں لگا کر بکتربند گاڑی میں عدالت میں کیا گیا لیکن افسوس اس بات پر ہوا کہ عدل کی کرسی نے بھی آمر کی خواہش کے مطابق "انصاف" اور "عدل" کو شرمندہ کیا۔

عمران خان اپنے غیر ملکی ایجنڈے پر کام شروع کرچکے تھے جس کے پہلے مرحلے میں ہی تحریک طالبان پاکستان (ٹی-ٹی-پی) اپنی فورس کے طور پر استعمال کرنے کے لئے پاکستان کی تمام جیلوں دہشتگردی کے جرائم میں سزائیں کاٹنے والے42000ٹی-ٹی-پی کے 42000 دہشتگردوں کو رہا کرا کے پاک افغان بارڈر کے قریب آباد کر دیا جو موقعہ ملنے پر اپنے "محسنوں" کے اشاروں پر پاکستان میں بدامنی پھیلاتے رہتے ہیں۔

عرفان صدیقی ملک کی تاریخ بدترین شدت پسندی بھی دیکھی جب اقتدار سے نکالے جانے کے بعد تحریک انصاف اور اس کے بانی نے ریاست کے ساتھ براہ ریاست ٹکرانے کا فیصلہ کیا اور ٹی-ٹی-پی کے دہشتگردوں اور پی-ٹی-آئی کے شرپسندوں کو فوج اور فوجی اداروں پر حملوں کا اشارہ دیا جس کی بنیاد پر 9مئی کوراولپنڈی میں جی ایچ کیو اور لاہور میں کورکمانڈر ہاؤس سمیت مختلف فوجی تنصیبات پر پی-ٹی-آئی کی مقامی قیادت میں حملے کئے اور بھارتی میڈیا کے ذریعے دنیا کو پیغام دیا کہ پاکستان کی فوج بے وقعت اور کمزورہے۔حملوں کے دوران اور فوری بعد قانون نافذکرنے والے اداروں نے کوئی ایسا ردعمل ظاہر نہیں کیا جس کے نتیجے میں شہریوں کا جانی نقصان ہوتا لیکن جب تمام تر دباؤ کے باوجود ریاست دشمن عناصر کو کیفرکردار تک پہنچانے اور ان کی سائنسی بنیادوں شناخت کے ان کی گرفتاریاں عمل میں لایا جاسکے۔فوج اور فوجی اداروں پر حملوں میں ملوث شرپسندوں کی شناخت اور گرفتاریوں کا عمل مقررہ وقت میں مکمل کر دیا گیا اور حملہ آوروں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز ہوا تو تحریک انصاف کے شرپسندوں نے ابتدائی بیانیوں میں ان حملوں کو اپنا بنیادی حق گردانا اور دوسرے مرحلے میں صحت جرم سے انکار کردیا لیکن تب تک ان کے خلاف ناقابل تردید شواہد کی بنیاد چالان مکمل کرلئے گئے تھے۔

لیکن مرحوم کو ملک کے آئین میں کی جانی 27ویں ترمیم میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع میسر آیا اور نہ ہی اسے ایوان بالا سے منظور ہوتا دیکھ سکے جس میں صدر مملکت کو قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے آئینی اختیار (B)-2 /58 کے برابر طاقتور تاحیات صدارتی استثنیٰ کا حق یعنی مکمل امپیونیٹی کا حق تفویض کیا گیا ہے۔جس کے نتیجے میں اب سیاستدان وزیراعظم بننے سے قبل صدر کے منصب کو ترجیح دے گا تاکہ ساری زندگی سیاست زدہ عدالتوں سے محفوظ رہے۔

تازہ ترین