اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں بچوں کی ویکسینیشن کے لیے لاکھوں سرنجوں کی فراہمی روک دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یونیسیف کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے اسرائیلی قابض افواج نے بچوں کے لیے ضروری سامان جس میں دودھ کی بوتلیں اور ویکسین کے لیے سرنجز کی فراہمی روک دی ہے۔
یونیسیف کی جانب سے بیان میں بتایا گیا ہے کہ جنگ بندی کی نازک صورتحال کے باوجود غزہ میں بچوں کے لیے ویکسینشن مہم کا آغاز کیا ہے اور اس سلسلے میں ویکسینیشن کے لیے 1 اعشاریہ 6 ملین سرنجز اور شمسی توانائی پر چلنے والے فریج کا حصول ادارے کے لیے ایک چیلنج بنا ہوا ہے کیوں اسرائیل کسٹم کی جانب سے یونیسیف کی سرنجیں تاحال کلیئرنس نہیں ہوسکی ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے انروا کے کمشنر فلپ لازارینی نے کہا کہ برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کی ذیلی ایجنسی غزہ میں تعمیرنو اور بحالی کے لیے تیار ہے۔
تاہم نے انہوں نے واضح کیا کہ غزہ میں ان کا ادارہ اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے پابندی کی باوجود اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے اور اقوام متحدہ کی ذیلی ایجنسی کو غزہ میں آزادانہ اپنے فرائض کی ادائیگی کی سہولت دستیاب ہونی چاہیے۔