امریکی کمپنی سی ای او نے لائف پارٹنر کو دھوکہ دینے پر دو ملازمین کو نوکری سے نکال دیا۔
نٹالی ڈاسن نامی امریکی بزنس وومن نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپنی کمپنی کے دو ملازمین کو اس وقت فوری طور پر برطرف کر دیا جب انہیں معلوم ہوا کہ دونوں کا آپس میں غیر ازدواجی تعلق چل رہا ہے۔
ایک ٹی وی انٹرویو میں ڈاسن نے کہا کہ وہ اس طرح کی ’’بددیانتی‘‘ کو کمپنی کے ماحول کے لیے خطرہ سمجھتی ہیں، کیونکہ ان کے نزدیک ذاتی اور پیشہ ورانہ اخلاقیات ایک دوسرے سے جدا نہیں کی جا سکتیں۔
انہوں نے کہا کہ میں بےایمان لوگوں کو اپنی کمپنی میں برداشت نہیں کر سکتی، جیسے ہی مجھے اس بات کی خبر ملی، میں نے ایک لمحے کی تاخیر کیے بغیر فیصلہ کر لیا۔ میں ایسے لوگوں کو اپنے ارد گرد نہیں رکھ سکتی۔
اینکر نے ان سے سوال کیا کہ کیا وہ کسی ملازم کو صرف اس وجہ سے نکال دیں گی کہ وہ اپنے شریکِ حیات سے دھوکا کر رہا ہے؟ تو ڈاسن نے دوٹوک انداز میں جواب دیا کہ بالکل اگر کوئی شخص اُس انسان سے بے وفائی کر سکتا ہے جس کے ساتھ زندگی گزارنے کا وعدہ کیا ہو، تو وہ اپنے کام، اپنی ٹیم اور ہمارے کلائنٹس سے بھی بےایمانی کر سکتا ہے۔ ایسا شخص کمپنی کے لیے بوجھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسان وہی ہوتا ہے جو گھر پر ہے، وہی دفتر میں، کسی کا ذاتی کردار اس کی پیشہ ورانہ کارکردگی سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔
ڈاسن نے مزید بتایا کہ اگر کسی کو ذاتی زندگی میں ایمانداری کا مسئلہ ہے تو وہی مسئلہ اس کی پیشہ ورانہ زندگی میں بھی جھلکے گا۔ ایک لیڈر کے طور پر میری ذمہ داری ہے کہ میں ایک ایسا ماحول بناؤں جو اعتماد اور جواب دہی پر مبنی ہو۔
ان کے اس مؤقف نے سوشل میڈیا پر ایک شدید بحث چھیڑ دی ہے، کچھ صارفین نے ان کے فیصلے کو اخلاقی قیادت کی مثال قرار دیا، جب کہ کئی لوگوں نے اسے حدود سے تجاوز اور ملازمین کی ذاتی زندگی میں مداخلت قرار دیا ہے۔