• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا وفاقی آئینی عدالت کی منتقلی کا مطالبہ

اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے وفاقی آئینی عدالت کی منتقلی کی مطالبہ کردیا۔

صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار واجد گیلانی نےکابینہ ارکان کے ہمراہ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کی۔

اُن کا کہنا تھا کہ وفاقی آئینی عدالت کو وفاقی شرعی عدالت کی بلڈنگ میں منتقل کیا جائے جبکہ وفاقی شرعی عدالت میں کم کیسز ہیں، اُس عدالت کو ہائیکورٹ منتقل کردیں۔

واجد گیلانی نے مزید کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے بعد وفاقی آئینی عدالت کا قیام عمل میں لایا گیا، یہ ملک کی سب سے بڑی عدالت ہے، جس نے حتمی طور پر سپریم کورٹ بلڈنگ جانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز نے صوبائی رجسٹریوں میں جاکر کام کرنا ہے، وفاقی شرعی عدالت میں کم کیسز ہیں، اُس عدالت کو ہائیکورٹ منتقل کردیں۔

واجد گیلانی نے یہ بھی کہا کہ ہائی کورٹ بار کی تمام ایگزیکٹو باڈی متفق ہے کہ ہائیکورٹ کو شفٹ نہیں ہونا چاہیے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بھی ایک آئینی عدالت ہے، ڈسٹرکٹ بار کا دائرہ اختیار نہیں کہ وہ ہائیکورٹ کی شفٹنگ سے متعلق بیان دے۔

اس موقع پر منظور احمد ججہ اور افتخار باجوہ نے گفتگو کی اور کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اپنی بلڈنگ میں کام کررہی ہے، شفٹنگ کیوں ہوگی؟ ایک آئینی ادارے کے لیے دوسرے آئینی ادارے کو بےدخل نہیں کیا جا سکتا۔

قومی خبریں سے مزید