بالی ووڈ اداکارہ ہما قریشی کا کہنا ہے کہ چھیڑ چھاڑ اور آن لائن ہراسگی کی سزا ایک جیسی ہونی چاہیے کیونکہ دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔
بھاتری میڈیا کے مطابق اداکارہ ہما قریشی نے حالیہ گفتگو میں کہا ہے کہ مرد حضرات کو خواتین کے لباس، حسن اور وزن پر تبصرے کرنا چھوڑ دینا چاہیے۔
ہما قریشی کو ان دنوں اپنی دو او ٹی ٹی ریلیز ’دہلی کرائم سیزن 3‘ اور ’مہارانی سیزن 4‘ میں بہترین اداکاری کے باعث خوب سراہا جا رہا ہے۔
اداکارہ نے دی میل فیمینسٹ کے عنوان سے منعقدہ حالیہ گفتگو میں حصہ لیا جہاں انہوں نے اپنے کیریئر، نسوانیت کے نظریات اور شوبز میں خوبصورتی کے معیارات سمیت کئی موضوعات پر کھل کر بات کی، اسی دوران انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ عوامی مقامات پر لڑکیوں کو چھیڑنے اور آن لائن ہراسگی دونوں کی سزائیں برابر ہونی چاہئیں۔
بات چیت کے دوران ہما قریشی نے کہا کہ بہت سے لوگ تبصرے کرتے ہیں کہ تیراکی کے سوٹ میں تصویر ڈالو تو میں سوچتی ہوں کہ آخر یہ کر کیا رہے ہیں؟ یہ بہت گھٹیا اور افسوسناک ہے، میرے حساب سے جس طرح سڑک پر چلتی کسی لڑکی کو چھیڑنے کی سزا ہے، آن لائن ہراسگی پر بھی ویسی ہی سزا ہونی چاہیے، دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ میرے پرسنل میسیجز میں گھس کر گندی تصاویر بھیج رہے ہوں یا میری پوسٹ پر ناشائستہ تبصرے کر رہے ہوں تو آپ کو بھی وہی سزا ملنی چاہیے جو کسی کو سڑک پر بدتمیزی کرنے پر ملتی ہے، میں صرف اتنی سی بات کہنا چاہتی ہوں کہ خواتین کے لباس، میک اپ، وہ کیسے زندگی گزارتی ہیں؟ کیا کام کرتی ہیں؟ کب گھر واپس آتی ہیں؟ ان کا وزن کیا ہے؟ ان سب باتوں پر تبصرے کرنا بند کر دیں۔
واضح رہے کہ ہما قریشی نے 2012ء میں انوراگ کشیپ کی فلم ’گینگز آف وسے پور پارٹ 2‘ سے شہرت حاصل کی تھی۔
حال ہی میں وہ ’مہارانی سیزن 4‘ میں نظر آئیں جبکہ فلم ’بیان‘ میں ایک پولیس افسر کا کردار ادا کیا جو ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں نمائش کے لیے پیش کی گئی۔
وہ فلم ’جولی ایل ایل بی 3‘ کا حصہ بھی رہیں اور انہوں نے نیٹ فلکس کی سیریز ’دہلی کرائم 3‘ میں منفی کردار بھی ادا کیا ہے۔