• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈ میں آئندہ برس ریل کے کرائے منجمند رکھنے کا حکومتی فیصلہ

برطانوی حکومت نے 30 برس میں پہلی مرتبہ آئندہ برس انگلینڈ کیلئے ریل کے کرایوں کو منجمد رکھنے کا اعلان کیا ہے، اس فیصلے کا اطلاق مارچ 2027 تک ریگولیٹڈ کرایوں پر ہوگا جس میں سیزن ٹکٹ اور آف پیک ریٹرن شامل ہوں گے۔

اس سے مہنگے روٹس پر سفر کرنے والے مسافروں کی 300 پاؤنڈ تک کی بچت ہوگی، ریل کے کرایوں میں گزشتہ اضافہ رواں برس مارچ میں 4.6 فیصد ہوا تھا، کرایوں میں اضافہ روایتی طور پر جنوری میں ریٹیل پرائس انڈیکس پلس ون سے ہوتا تھا، لیکن ہر بار اس پر فارمولے پرعمل نہیں ہوتا۔

2021 سے کرایوں میں اضافہ جنوری کی بجائے مارچ سے ہو رہا ہے، حکومتی ذرائع نے تسلیم کیا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ ان ریگولیٹڈ کرایوں میں اضافہ ہوسکتا ہے تاہم عام طور پر ریل کمپنیاں ریگولیٹڈ کرایوں کی تقلید کرتی ہیں۔

رواں برس ان ریگولیٹڈ کرایوں میں 5.5 فیصد اضافہ ہوا جو کہ ریگولیٹڈ سے 1.1 فیصد زائد تھا، ملک بھر کے ریل آپریٹر ز پر مشتمل نمائندہ تنظیم ریل ڈلیوری گروپ نے کہا ہے کہ کرایوں کا منجمد ہونا مسافروں کیلئے اچھی خبر ہے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ریلوے میں اصلاحات کے حقیقی فوائد صارفین تک پہنچیں۔

1996 سے حکومت نے برٹش ریل کی نجکاری کے بعد کچھ کرایوں کو ریگولیٹ کیا تھا، انگلینڈ ویلز اور اسکاٹ لینڈ میں تقریباً 45 فیصد کرایوں کو حکومت ریگولیٹ کرتی ہے، تاہم کرائے منجمد صرف انگلینڈ میں ہوں گے۔

ادھر ٹرانسپورٹ سیکریٹری ہیڈی الیگزنڈر نے کہا ہے کہ یہ اقدام گریٹ برٹش ریلوے کی تعمیر نو کے وسیع منصوبوں کا حصہ ہے، گریٹ برٹش ریلوے ایک عوامی ادارہ ہے جو قیام کے مراحل سے گزر رہا ہے، جس میں ریلوے کے نظام کے کچھ حصوں کو عوامی ملکیت میں لانا ہے، کرایوں میں کمی کا اعلان بجٹ سے صرف چند روز قبل سامنے آیا ہے، چانسلر ریچل ریوز یہ اشارہ دے چکی ہیں کہ بجٹ میں اخراجات زندگی کم کرنا اہم نکتہ ہوگا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید
برطانیہ و یورپ سے مزید