آسٹریلیا کی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے پریمیئر کرس منز احمد الاحمد کی عیادت کے لیے اسپتال پہنچ گئے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ احمد ایک حقیقی زندگی کا ہیرو ہے، جس نے غیر معمولی بہادری سے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر بے شمار جانیں بچائیں۔
برطانوی براڈ کاسٹر پیئرس مورگن نے کہا ہے کہ احمد کے خاندان نے تصدیق کی ہے کہ وہ مسلمان ہے، جو شام سے ہجرت کر کے آسٹریلیا آیا اور اب آسٹریلوی شہری بن گیا ہے۔
پیئرس مورگن نے احمد کی تصویر شیئر کرتے ہوئے اس کی صحت یابی کی دعا کی اور نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔
خیال رہے کہ شامی ہیرو احمد الاحمد کے لیے امریکی ارب پتی کی جانب سے 1 لاکھ ڈالرز کا انعام کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ آن لائن فنڈز اکٹھا کرنے کی مہم بھی شروع ہو گئی ہے جس کے تحت 10 لاکھ ڈالرز جمع کر لیے گئے ہیں۔
ادھر بانڈی بیچ پر دہشت گرد حملے کے دوران ایک حملہ آور کو قابو کر کے اسلحہ چھیننے والے احمد الاحمد کی پہلی سرجری کامیابی سے مکمل ہو گئی ہے۔
آسٹریلوی میڈیا اور حکام کی جانب سے ہیرو قرار دیے جانے والے 43 سالہ احمد الاحمد اس وقت اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
احمد الاحمد کے کزن نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ پہلی سرجری کامیاب رہی ہے، تاہم ڈاکٹروں کے فیصلے کے مطابق مزید آپریشنز کی ضرورت بھی پڑ سکتی ہے۔
حکام کے مطابق احمد الاحمد کو بازو اور ہاتھ میں گولی لگنے سے زخم آئے تھے، جس کے بعد انہیں علاج کے لیے سینٹ جارج اسپتال منتقل کیا گیا۔
واقعے کے دوران ان کی بہادری کو بڑے پیمانے پر سراہا جا رہا ہے اور انہیں متعدد جانیں بچانے کا سبب قرار دیا جا رہا ہے۔