امریکی محکمہ خارجہ کے نئے حکم کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ آج (15 دسمبر) سے تمام ایچ 1 بی ویزا درخواست گزاروں اور ان کے اہلَ خانہ کے ایچ 4 ویزا کے خواہشمندوں کی جانچ پڑتال کے عمل کو مزید سخت کرتے ہوئے ان کے سوشل میڈیا پروفائلز کی بھی اسکریننگ شروع کر رہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق طلبہ اور ایکسچینج وزیٹرز کی آن لائن سرگرمیوں کا پہلے ہی باقاعدہ جائزہ لیا جا رہا ہے، تاہم اب اس شرط کا دائرہ کار بڑھا کر H-1B اور H-4 ویزا درخواست گزاروں کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔
محکمہ خارجہ کے مطابق اس جانچ پڑتال کو آسان بنانے کے لیے H-1B اورH-4 ، F، M اور J نان امیگرنٹ ویزا کے تمام درخواست گزاروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی پرائیویسی سیٹنگز ’پبلک‘ پر رکھیں۔
واضح رہے کہ F،M اور J ویزے طلبہ اور ایکسچینج وزیٹرز کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے زور دیا ہے کہ امریکی ویزا ایک سہولت ہے، حق نہیں، اور ویزا اسکریننگ کے دوران دستیاب تمام معلومات استعمال کی جاتی ہیں تاکہ ایسے درخواست گزاروں کی نشاندہی کی جا سکے جو امریکا کے لیے ناقابلِ قبول ہوں یا قومی سلامتی اور عوامی تحفظ کے لیے خطرہ بن سکتے ہوں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہر ویزے کا فیصلہ قومی سلامتی سے جڑا ہوتا ہے۔