وزیرِ قانون سندھ ضیاء لنجار نے کہا ہے کہ کراچی کا ٹریفک کا نظام 20 فیصد بھی درست نہیں ہوا، اس کی بہتری کے لیے ہمیں اپوزیشن اور عوام کا تعاون چاہیے۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے ضیاء لنجار نے کہا کہ کراچی میں جرمانے شہریوں کے تحفظ کےلیے لگائے گئے ہیں، موٹرسائیکل پر 4، 4 بچے لے جا رہے ہیں، ہیڈ لائٹ نہیں ہے، کراچی کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی چالان کر رہے ہیں۔
ضیاء لنجار کا کہنا تھا کہ چالان کی رقم بڑی ضرور ہے مگر وصولی نہیں ہے، ہم نے پہلے چالان کی رقم معاف کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی نے کہا کہ ’ہم جرمانے ادا نہیں کریں گے، کسی کی ذات کو دیکھ کر قوانین نہیں بنائے جاتے۔ یہ ٹریفک وارڈن کے بارے میں جو علی خورشیدی نے کہا وہ نامناسب ہے، سب ایک جیسے نہیں ہوتے، ان کے جو تحفظات ہیں ہم اِن کے ساتھ بیٹھ کر حل کرنے کو تیار ہیں۔‘
وزیر قانون سندھ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بھی جرمانوں کی رقم میں اضافہ کیا گیا تھا، قانون کی رِٹ قائم کرنے اور ٹریفک کا نظام بہتر کرنے کے لیے ہمارا ساتھ دیں۔
اس سے قبل اجلاس کے دوران وزیرِ قانون ضیاء الحسن لنجار نے آئینی بینچز کے حوالے سے ایوان میں آرڈیننس پیش کیا جسے قانونی شکل دینے کی منظوری دے دی گئی۔