• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میئر کراچی نے سارے ادارے اپنے قبضے میں کر رکھے ہیں: حافظ نعیم الرحمٰن

-- کولاج فوٹو: اسکرین گریب
-- کولاج فوٹو: اسکرین گریب

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ میئر کراچی نے سارے ادارے اپنے قبضے میں کر رکھے ہیں۔

کراچی میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بی آر ٹی کے نام پر شہریوں کی تذلیل کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت میں کرپشن بڑا کاروبار بن چکا ہے، ان کی سرپرستی کون کر رہا ہے سب کو پتہ ہے، اس بی آر ٹی کے ڈیزائن میں بھی مسائل ہیں۔

حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ مطالبہ ہے بی آر ٹی پروجیکٹ ختم کیا جائے، یونیورسٹی روڈ کو بحال کیا جائے۔ فرضی ڈاکومنٹس پر گلشن اقبال میں گھر پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ کسی بھی شہری کے گھر پر کوئی قبضہ کرے گا تو جماعت اسلامی مزاحمت کرے گی، کراچی کی زمینوں پر قبضہ کے خلاف جماعت اسلامی نے سیل بنا دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زمینوں پر قبضے کے خلاف مزاحمت کی جائے گی، حکومت سسٹم چلانے والوں لگام دے۔ پاکستان میں ہر جگہ قبضہ ہوتا ہے، کسانوں، ہاریوں کی زمین پر قبضہ کر لیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دریائے راوی کے کنارے جعلی سوسائٹیاں بنی ہوئی ہیں، جعلی سوسائٹیاں بنتی ہیں، دریاؤں کے راستوں پر قبضہ کر لیا جاتا ہے، زمین پر قبضے کے خلاف جدوجہد بدل دو نظام کا اہم حصہ ہو گا۔

حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نورا کشتی لڑتی ہے، عوام کو بے وقوف بناتی ہے۔ کے ڈی اے، ایل ڈی اے، ایم ڈی اے پر جب قبضہ ہو رہا تھا ایم کیو ایم ان کے ساتھ کھڑی تھی۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ قبضہ گیروں کے خلاف مزاحمت کی جائے گی، کوئی اس شہر کا پُرسان حال نہیں، حالات کی ذمے داری حکومت پر ہے، کراچی کے شہریوں کو لاوارث نہیں چھوڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹے کاشتکاروں کی زمین پر قبضہ کیا جاتا ہے، ہزار ارب روپے کراچی کو ملنے چاہیے تھا، مصطفیٰ کمال کے دور میں یہ شق ختم کی گئی، ایم کیو ایم اس وقت حکومت کا حصہ تھی۔

بچے گٹر میں گر رہے ہیں، مر رہے ہیں، انفرا اسٹریکچر تباہ حال ہے: منعم ظفر

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے منعم ظفر نے کہا کہ بچے گٹر میں گر رہے ہیں، مر رہے ہیں، انفرا اسٹریکچر تباہ حال ہے، ہم اس واقعے کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈوبنے والے بچے کی لاش 12 گھنٹے بعد بھی تلاش نہیں کی جاسکی۔

قومی خبریں سے مزید