وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں افغان مہاجرین کے کیمپ اب تک قائم ہیں، افغان کیمپ ختم کر رہے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوشہرہ اور خیبر میں کیمپ کو ڈی نوٹیفائی کیا، وہ ابھی تک آپریشنل نہیں۔
محسن نقوی کا کہنا تھ کہ اسلام آباد خودکش حملے میں افغانی ملوث تھے۔ ایس ایچ او کی ذمے داری لگائی جا رہی ہے کہ افغانیوں کو ڈھونڈیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر صورت میں افغان مہاجرین کو واپس بھیجنا ہے، ہم مزید بم دھماکے افورٹ نہیں کر سکتے۔ ملک بھر میں افغانیوں کا انخلا جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کو واضح طور پر پتہ ہے کہ دہشت گردی کے پیچھے کون ہے اور کون کروا رہا ہے، آپ پہلے ہمارے مہمان تھے اب نہیں ہیں آپ خود ہی عزت سے واپس چلے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک دن میں 50 سے 70 لوگ آف لوڈ ہو رہے ہیں، میں یہ نہیں کہتا کہ ایف آئی اے والے بھی فرشتے ہیں، کہیں ایسا بھی ہوا ہے کہ کسی کو ایک جگہ سے روکا وہ دوسری جگہ سے چلے گئے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر کسی کو تذلیل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، اگر آپ کے پاس ثبوت ہے تو آپ ضرور دیں، سوشل میڈیا پر 90 فیصد خبریں غلط چل رہی ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ نیشنل میڈیا پر غلط خبر چلتی ہے تو پیمرا کا نوٹس ہوتا ہے، سوشل میڈیا پر تصویر لگائیں گے، جو دل کرے گا وہ خبر چلائیں گے، یہ نہیں ہوسکتا کہ سوشل میڈیا پر جو چاہیں خبر لگا دیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر غلط خبر پر کریک ڈاؤن کریں گے، جھوٹی خبر پھیلانے والے صحافی نہیں ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ کوئی لندن میں بیٹھ کر بکواس کر رہا ہے کہ اداروں میں مسئلہ چل رہا ہے، جو لوگ باہر بیٹھیں انہیں بتا دوں آپ لوگ بہت جلد واپس آرہے ہیں، بہت جلد آپ کو یہاں لائیں گے اور ساری باتوں کا جواب دینا ہو گا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم ٹی وی چینل کو کیوں غلط نہیں کہتے کیونکہ وہ ایک سسٹم کے تحت چل رہے ہیں، اگر کوئی ٹی وی چینل غلط خبر چلاتا ہے تو اس کو جرمانہ ہوتا ہے، جو فیک نیوز پھیلا رہا ہے ان کے خلاف کارروائی ضرور ہو گی، قومی سلامتی کے معاملے پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا۔