• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت: پسند کی شادی کی کوشش، لڑکی کے دوست کو مروانے کیلئے پولیس نے اہلخانہ کو اکسایا

فوٹو: بھارتی میڈیا
فوٹو: بھارتی میڈیا 

بھارتی ریاست مہاراشٹر میں دوسری ذات میں شادی کی کوشش کرنے پر 20 سالہ نوجوان سکشم کو بہیمانہ تشدد کے بعد قتل کر دیا گیا۔

تاہم لڑکی نے مقتول نوجوان کی لاش کے ساتھ شادی کر لی، لڑکی نے کہا کہ ہماری محبت جیت گئی، میرے باپ اور بھائی ہار گئے۔

مقتول کی دوست آنچل جو اس سے شادی کرنے والی تھی کا کہنا ہے کہ میرے گھر والوں نے یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ ہماری شادی کو قبول کرلیں گے، مگر آخری لمحے میں انہوں نے دھوکا دیا۔

آنچل کا کہنا ہے کہ اس کے بھائیوں کو سکشم پر حملے کے لیے دو پولیس اہلکاروں نے اکسانے میں کردار ادا کیا۔

لڑکی کا کہنا ہے کہ پولیس والوں نے میرے بھائی سے کہا کہ تم لوگ تو پہلے بھی قتل کرنے کے بعد آتے رہے ہو، اپنی بہن سے محبت کرنے لڑکے کو کیوں نہیں مار دیتے؟ جس کے بعد  بھائی نے پولیس کے سامنے ہی کہا کہ ’شام تک اسے مار کر واپس آؤں گا۔

پولیس کے مطابق آنچل کے اہلِ خانہ، جو دونوں کے تعلق سے ناخوش تھے، انہوں نے لڑکے کو شدید مارپیٹ کا نشانہ بنایا، اُس پر گولی چلائی اور اس کا سر پتھر سے کچل دیا، واقعے میں ملوث آنچل کے دو بھائیوں اور والد سمیت مزید 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

سکشم کی آخری رسومات کے دوران آنچل اس کے گھر پہنچی اور اس کی لاش کے ساتھ شادی کا اعلان کیا اور کہا کہ اس نے ’مرتے دم تک‘ اس سے شادی کر لی ہے۔

آنچل نے کہا کہ وہ زندگی بھر سکشم کے گھر میں بہو بن کر رہے گی، لڑکی کا کہنا ہے کہ اس کے گھر والوں نے اسے ہمیشہ کے لیے گھر سے نکال دیا ہے، لیکن سکشم کے گھر والوں نے اسے قبول کر لیا ہے۔

متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ یہ قتل ذات کی وجہ سے ہوا ہے۔ میرے والد اور بھائی کہتے تھے کہ وہ گینگسٹر ہیں، سکشم کیسے ہمت کر سکتا ہے کہ ہماری بیٹی سے بات کرے؟‘  اب وہ سکشم کے خاندان کے ساتھ رہے گی اور انصاف ملنے تک لڑائی جاری رکھے گی۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید