بھارت میں بائیک رائیڈر کے بینک اکاؤنٹ سے 331 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے، جس میں سے 1 کروڑ سے زائد رقم اُدے پور کی پرتعیش شادی پر خرچ کی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ایک حیران کن مالی سراغ لگاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ آن لائن بائیک رائیڈر کے بینک اکاؤنٹ سے 331.36 کروڑ روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز کی گئیں، جن میں سے ایک کروڑ سے زائد رقم اُدے پور کی ایک پرتعیش شادی پر خرچ کی گئی۔
یہ شادی گزشتہ سال نومبر میں منعقد ہوئی تھی اور اس کا تعلق گجرات کے نوجوان سیاسی رہنما آدتیہ زولا سے جوڑا جا رہا ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ڈرائیور کا نہ تو دولہا سے اور نہ ہی دلہن سے کوئی تعلق تھا۔
تحقیقات میں معلوم ہوا کہ رائیڈر کے اکاؤنٹ میں اگست 2024 سے اپریل 2025 کے دوران بے نامی ذرائع سے اربوں روپے جمع ہوئے اور تقریباً اسی رفتار سے مختلف مشکوک اکاؤنٹس میں منتقل بھی کر دیے گئے۔
افسران کے مطابق یہ اکاؤنٹ ’میول‘ کے طور پر استعمال ہوا، یعنی ایسا تھرڈ پارٹی اکاؤنٹ جسے اصلی رقم کے ذرائع کو چھپانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ان میں سے ایک ٹریس غیر قانونی بیٹنگ آپریشن سے منسلک اکاؤنٹ تک بھی پہنچتا ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ رقم بیٹنگ نیٹ ورک سے نکالی گئی اور یوں مختلف تقاریب اور اخراجات پر استعمال ہوئی۔
افسران اس بات پر حیران ہیں کہ ایک معمولی آمدنی والا رائیڈر اتنی بڑی ٹرانزیکشنز کے باوجود بینک، ٹیکس حکام یا خود پولیس کی نظر سے کیسے بچ گیا؟ کس نے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کی اور کس نے رقم استعمال کی؟ کیا شادی کے اخراجات مکمل یا جزوی طور پر بیٹنگ ریکٹ کی رقم سے ادا کیے گئے ہیں؟