عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ لیو نے امریکا اور یورپ میں پھیلے مسلمان مخالف جذبات پر کڑی تنقید کی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق 1 اعشاریہ 4 بلین کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے دوران لبنان میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے باہمی تعلقات کو یورپ اور امریکا کے لیے قابلِ تقلید قرار دیا ہے۔
70 سالہ پوپ لیو نے دورے سے واپسی پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے لبنان میں عیسائیوں اور مسلمانوں کے ایک دوسرے سے تعاون کو دیکھا ہے، یہ یورپ اور امریکا کے لیے ایک مثال ہے جہاں مسلمان تارکین وطن سے لوگ خوف کھاتے ہیں۔
انہوں نے اپنے پیروکاروں کو ایک "امتیازی ذہنیت" کو مسترد کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا اس کی وجہ سے دنیا بھر میں قوم پرستی نے جنم لیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لبنان کا معاشرہ دنیا کو بتاتا ہے کہ کس طرح اسلام اور مسیحیت کے درمیان مکالمہ اور دوستانہ تعلق برقرار رکھا جاسکتا ہے۔