• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترکیہ کے قزل ایلما بغیر پائلٹ جنگی طیارے نے عالمی دفاعی نظام کا نقشہ تبدیل کر دیا

گزشتہ 20 برسوں میں ترکیہ نے جو پیش رفت کی، وہ صرف ترقی نہیں بلکہ عسکری انقلاب ہے، ایسا انقلاب جس نے امریکا کی دفاعی لابی، روس کے اسلحہ ساز اداروں، چین کی ٹیکنالوجی، اسرائیل کے جنگی ماہرین اور بھارت کے عسکری منصوبہ سازوں کو حیرت زدہ کر رکھا ہے۔

اسی عسکری بیداری کی شاندار تصویر بائیرکتار قزل ایلما ہے، دنیا کا پہلا اسٹیلتھ ڈرون فائٹر جو ناصرف جنگی تاریخ بدل رہا ہے بلکہ مستقبل کے میدانِ جنگ کا نیا دستور لکھ رہا ہے۔

قزل ایلما وہ سرخ سیب نہیں، وہ سرخ برق ہے جس نے فضائی طاقت کی تعریف بدل دی۔

ترکی زبان میں قزل کے معنی سرخ اور ایلما کے معنی سیب کے ہیں، لیکن ترک تاریخ میں ’قزل ایلما‘ ہمیشہ فتح، آرزو اور ناقابلِ تسخیر ہدف کا استعارہ رہا ہے، اسی لیے ترکیہ نے اپنے اس اسٹیلتھ فائٹر ڈرون کو وہی تاریخی اور روحانی نام دیا، جس نے اب عالمی افواج کو سوچ کی نئی راہیں دکھا دی ہیں۔

قزل ایلما کیا ہے؟

یہ صرف ایک ڈرون نہیں، بلکہ اسٹیلتھ ٹیکنالوجی کا شاہکار ہے جو کیریئر بیسڈ آپریشنز کے لیے موزوں دنیا کا پہلا یو سی اے وی ہے، حیران کن حد تک ذہین مصنوعی دماغ رکھنے والا ڈرون فائٹر دشمن کے طیاروں کو 50 کلو میٹر دور سے لاک کرنے والا پلیٹ فارم ہے، یہ وہ پلیٹ فارم ہے جو مستقبل میں سپر سونک رفتار سے بھی پرواز کرے گا۔

ترکیہ نے قزل ایلما کو ایسے وقت میں دنیا کے سامنے پیش کیا جب عالمی طاقتیں ابھی تک بغیر پائلٹ اسٹیلتھ ڈرون فائٹر کے ابتدائی ڈیزائن پر اٹکی ہوئی تھیں، لیکن ترک انجینئرز نے ثابت کر دیا کہ اگر وژن مضبوط ہو تو 20 سال کی محنت بھی 5 سال کے اندر مکمل کی جا سکتی ہے۔

بحیرۂ اسود کے نیلگوں پانیوں پر سینوپ کے قریب جب قزل ایلما نے جدید ترین AESA ریڈار ’مراد‘ کے ذریعے فضا میں موجود ایف 16 کو 50 کلومیٹر دور سے لاک کیا تو یہ منظر دفاعی ٹیکنالوجی کی دنیا میں کسی معجزے سے کم نہ تھا۔

یہ پہلا موقع تھا کہ ایک بغیر پائلٹ اسٹیلتھ ڈرون نے ایک تیز رفتار لڑاکا طیارے کو بی وی آر ریڈار لاک کیا، اس نے 200 کلو میٹر رینج والے گیوک دوان میزائل کے ذریعے ورچوئل ہٹ کیا، میزائل، ڈرون اور ریڈار کا ڈیٹا لنک 100 فیصد کامیاب رہا، ڈرون نے فارمیشن فلائٹ میں ایف 16 کے ساتھ شانہ بشانہ پرواز کی۔

ترکیہ نے ڈرون ٹیکنالوجی میں دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا، ترکیہ نے ڈرون ٹیکنالوجی میں امریکا، اسرائیل اور چین تک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

جنگ کا مستقبل: پائلٹ زمین پر، مشن آسمان پر

قزل ایلما نے یہ فلسفہ دنیا کو سمجھا دیا ہے کہ جنگی لڑاکا پائلٹ اب کاک پٹ میں نہیں بلکہ کنٹرول روم میں بیٹھا کرے گا، اس کا مطلب ہے کہ انسانی جان کا کم سے کم خطرہ ہو گا، بار بار حملے، بغیر تھکے، مصنوعی ذہانت پر مبنی حربی فیصلے ہوں گے، جن کا دشمن کی دفاعی لائنوں میں گہرا نفوذ ہو گا، اس ہائبرڈ وارفیئر کا مکمل فائدہ ہو گا، عہدِ قزل ایلما شروع ہو چکا ہے۔

صرف ایک ٹیسٹ میں تین سنگِ میل عبور کرنا دنیا کے کسی اور ملک کے لیے ممکن نہیں تھا، لیکن ترکیہ نے کر دکھایا۔

یہی وجہ ہے کہ قزل ایلما کو مستقبل کا Air Dominance Platform کہا جا رہا ہے۔

ترک صدر رجب طیب ایردوان کا یہ نظریہ کہ جو قوم اپنا دفاع خود نہیں کرتی وہ اپنا مستقبل دوسروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتی ہے، یہ نظریہ آج عملی صورت اختیار کر چکا ہے۔

ترکیہ اب صرف ایک علاقائی طاقت نہیں، صرف نیٹو کا اتحادی نہیں، صرف بحیرۂ روم کا نگراں نہیں، بلکہ دفاعی دنیا کا سب سے بڑا ٹیکنالوجیکل گیم چینجر ہے۔

قزل ایلما اور قاآن ترکیہ کی نئی شناخت ہیں، وہ شناخت جو آنے والی نسلوں کا عالمی نقشہ بدل دے گی۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید