مغربی افریقا کے ملک بینن میں بغاوت کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔
حکومتی ترجمان کے مطابق بغاوت کے الزام میں 14 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق بغاوت کی کوشش مسلح افواج کے ایک گروپ کی جانب سے کی گئی تھی۔
بینن کے وزیرِ داخلہ الاسانے سیدوز نے ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں کہا کہ ملک، مسلح افواج اور اس کی قیادت اپنے حلف پر ڈٹے رہے اور وہ جمہوریہ سے اپنے عہد پر قائم رہے۔
واضح رہے کہ اتوار کی صبح فوجیوں کے ایک گروپ نے ایک براڈ کاسٹ میں کہا تھا کہ انہوں نے صدر پیٹرس تالون کو برطرف کر دیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو چشم دید گواہوں نے بتایا تھا کہ صدارتی رہائش گاہ کے قریب فائرنگ کی آواز سنی گئی اور ریاستی براڈ کاسٹ ادارے کے لیے کام کرنے والے چند صحافیوں کو چند گھنٹوں کے لیے یرغمال بنایا گیا تھا۔
دریں اثناء ایک صدارتی مشیر نے بی بی سی کو بتایا کہ صدر اب ایک محفوظ مقام پر ہیں۔
دوسری جانب ایک فرانسیسی سفارتکار نے ایک رپورٹ کی تردید کی جس میں کہا گیا تھا کہ صدر نے بینن کے صدر مقام کوٹناؤ میں واقع فرینچ ایمبیسی میں پناہ لی ہے۔