ارجنٹائن کے اسٹار فٹبالر لیونل میسی اپنے دورۂ بھارت میں بدنظمی کے باعث الجھن کا شکار نظر آئے، جس کی وجہ سے 22 منٹ میں ہی تقریب ختم کرنا پڑ گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عالمی فٹبال کے عظیم کھلاڑی لیونل میسی کا کولکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم کا کثیر تشہیر شدہ دورہ صرف 22 منٹ میں اختتام پزیر ہو گیا۔
یہ صورتِ حال بھارتی فٹ بال کی موجودہ زبوں حالی اور ریاستی انتظامیہ کی سنگین بدانتظامی کو بے نقاب کرنے کے لیے کافی تھی۔
جس تقریب کو تاریخ ساز جشن کے طور پر پیش کیا گیا تھا، وہ ناقص منصوبہ بندی، کمزور پولیسنگ اور غلط ترجیحات کے باعث بدنظمی اور افراتفری میں بدل گئی۔
ہزاروں شائقین جنہوں نے 4 ہزار سے 12 ہزار روپے تک اور بلیک مارکیٹ میں بعض نے 20 ہزار روپے تک ٹکٹ خریدے، اپنے پسندیدہ کھلاڑی کی ایک جھلک بھی دیکھنے سے محروم رہے، نتیجتاً اسٹیڈیم کے باہر اور اندر شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی۔
رپورٹ کے مطابق یہ میسی کا کولکتہ کا دوسرا دورہ تھا، جو ان کے 4 شہروں، حیدرآباد، ممبئی اور نئی دہلی پر مشتمل بھارت ٹور کا حصہ ہے۔
یہ دورہ ایسے وقت ہوا جب بھارتی فٹبال ٹیم فیفا رینکنگ میں 142 ویں نمبر پر پہنچ چکی ہے، جو اکتوبر 2016ء کے بعد بدترین پوزیشن ہے۔
تقریب کے دوران تقریباً 50 ہزار شائقین اسٹیڈیم میں موجود تھے۔
سابق فٹبالرز کے نمائشی میچ کے بعد ساڑھے 11 بجے لیونل میسی اسٹیڈیم پہنچے، جن کے ہمراہ لوئیس سواریز اور روڈریگو ڈی پال بھی تھے۔
اس موقع پر چند ہی لمحوں میں سیاست دانوں، وی وی آئی پیز، پولیس افسران اور ان کے معاونین نے میسی کو گھیر لیا، جس کے باعث عوام کے لیے منظر مکمل طور پر اوجھل ہو گیا۔