سکھر(بیورو رپورٹ)بچل شاہ میانی کے علاقہ مکینوں نے دو ماہ سے بجلی کی بندش کے خلاف سٹی بائی پاس پر احتجاجی دھرنا دیاجس کے باعث شہر سے سٹی بائی پاس جانے اور آنے والی ٹریفک کا نظام معطل ہوکر رہ گیا۔ سیپکو کے خلاف روزانہ شہر کے مختلف علاقوں میں شاہراہوں پر احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیئے جاتے ہیں جس کے باعث صارفین بجلی کے ساتھ ساتھ پولیس بھی مشکلات سے دوچار دکھائی دیتی ہے کیونکہ پولیس کو امن وامان کی بحال رکھنے کے ساتھ ساتھ اب روزانہ مظاہرین سے مذاکرات کر کے ان کے احتجاج کو بھی ختم کرانا ہوتا ہے اس صورتحال سے پولیس بھی پریشان دکھائی دیتی ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس کے بالا حکام نے اس حوالے سے متعدد مرتبہ سیپکو حکام سے بات بھی کی ہے تاہم مسائل جوں کے توں دکھائی دیتے ہیں۔ بچل شاہ میانی کے علاقہ مکین دو ماہ سے بجلی کی بندش کے خلاف سٹی بائی پاس پر سراپا احتجاج تھے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور مظاہرین کو یقین دہانی کرائی کہ سیپکو حکام سے بات کر کے علاقے کی بجلی بحال کرادی جائے گی جس پر مظاہرین منتشر ہوگئے، سکھر شہر سمیت گردونواح کے علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل بندش کے باعث روزانہ کی بنیاد پر مختلف علاقوں کے لوگ شاہراہوں پر احتجاجی مظاہرے کرتے ہیں دھرنے دیتے ہیں جس کے باعث ٹریفک کا نظام معطل ہوجاتا ہے ۔ گزشتہ چند روز سے سیپکو کی جانب سے شہری علاقوں میں بھی بجلی کی 12سے14گھنٹے کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جس کے باعث کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونے کے ساتھ معمولات زندگی بری طرح متاثر ہورہی ہے، سیپکو حکام مظاہرین کے احتجاج کا بھی کوئی نوٹس نہیں لیتے۔