• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا ویپنگ واقعی سگریٹ نوشی سے بہتر ہے؟ ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

عام تاثر یہ پایا جاتا ہے کہ ویپنگ، سگریٹ نوشی کے مقابلے میں اس کا متبادل ہے، تاہم یورپ اور امریکا کے ماہرینِ صحت نے اس خیال کو انتہائی خطرناک اور گمراہ کن قرار دے دیا ہے۔

یورپین ہارٹ جرنل میں شائع ہونے والی ایک جامع تحقیق میں نکوٹین کی زہریلی خصوصیات اور اس کے دل اور  شریانوں پر منفی اثرات کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔ 

ماہرین کے مطابق نکوٹین چاہے کم مقدار میں استعمال کی جائے یا زیادہ، یہ ہر صورت دل کے لیے نقصان دہ ہے۔

تحقیق میں واضح کیا گیا کہ نکوٹین کے تمام ذرائع جس میں سگریٹ، ویپ، نکوٹین پاؤچز، ہیٹڈ ٹوبیکو اور شیشہ شامل ہیں دل کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔

کئی دہائیوں پر محیط تحقیق کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ نکوٹین بلڈ پریشر میں اضافہ کرتی ہے، خون کی نالیوں کو نقصان پہنچاتی ہے، دل کے امراض کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھا دیتی ہے۔

تحقیق کے مصنفین نے خاص طور پر اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ نوجوانوں اور کم عمر افراد میں ویپنگ، ہیٹڈ ٹوبیکو اور نکوٹین پاؤچز کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

ماہرین نے اس رجحان کی بڑی وجوہات میں سوشل میڈیا پر جارحانہ مارکیٹنگ، مختلف فلیورز کی دستیابی، انفلوئنسرز کے ذریعے تشہیر کو شامل کرتے ہوئے کہا کہ یہی عوامل نوجوان نسل میں نکوٹین کے استعمال میں اچانک اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔

ایک ماہر کا کہنا تھا کہ دل کےلیے محفوظ نکوٹین نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے نکوٹین کا کوئی بھی استعمال چاہے وہ سگریٹ کی صورت میں ہو، ویپنگ ہو یا چبانے والی مصنوعات صحت بالخصوص دل کے لیے شدید خطرہ بن سکتا ہے۔

صحت سے مزید