برطانیہ کے مساوات اور انسانی حقوق کے نگران ادارے کی نئی سربراہ میری این اسٹیفنسن نے خبردار کیا ہے کہ امیگریشن سے متعلق دائیں بازو کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے یورپی کنونشن برائے انسانی حقوق (ECHR) سے برطانیہ کا انخلا ایک بڑی غلطی ثابت ہوگا۔
میری این اسٹیفنسن نے تارکینِ وطن کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کو بھی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یورپی کنونشن برائے انسانی حقوق ایک ایسے قانونی اور اخلاقی فریم ورک کا حصہ ہے جو بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ فراہم کرتا ہے، جن سے اکثر لوگ اتفاق کرتے ہیں تاہم ان کے مطابق اس کنونشن پر ہونے والی عوامی بحث کا لہجہ تشویشناک حد تک خطرناک ہوتا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ نہایت ضروری ہے کہ انسانی حقوق پر گفتگو ایمانداری کے ساتھ کی جائے اور اس حقیقت کو تسلیم کیا جائے کہ تارکینِ وطن کے متعلق یہ تاثر دینا کہ ہجرت ملک کے لیے بڑے خطرات پیدا کر رہی ہے ناصرف برطانیہ آنے والے مہاجرین بلکہ نسلی اقلیتی برطانوی شہریوں کی زندگیوں کو بھی انتہائی مشکل بنا دیتا ہے۔
میری این اسٹیفنسن نے نشاندہی کی کہ انسانی حقوق سے متعلق بحث میں اکثر ایسے عدالتی مقدمات کو بنیاد بنایا جاتا ہے جن میں اگرچہ انسانی حقوق کے دلائل پیش کیے گئے مگر وہ کامیاب نہیں ہو سکے۔
ان کے مطابق اس طرزِ بیانیہ سے حقائق مسخ ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی کی اس سال شائع ہونے والی ایک تحقیق کا حوالہ دیا جس میں متعدد ہائی پروفائل کیسز کی مس لیڈنگ میڈیا کوریج کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ برطانیہ میں یورپی کنونشن برائے انسانی حقوق کی رکنیت پر سیاسی بحث میں حالیہ عرصے کے دوران شدت آئی ہے، بالخصوص ان مقدمات کے تناظر میں جن میں حکومت افراد کو ملک بدر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
دائیں بازو کے حلقوں کا دعویٰ ہے کہ یہ کنونشن حکومت کی ڈی پورٹیشن پالیسیوں میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ کنزرویٹو پارٹی اور ریفارم یو کے دونوں ہی اس بین الاقوامی معاہدے سے علیحدگی کے حق میں بیانات دے چکے ہیں۔
دوسری جانب لیبر حکومت انسانی حقوق کے قوانین کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ ملک بدری کے مقدمات میں حکومت کی پوزیشن مضبوط بنائی جا سکے۔
حکومت کے مجوزہ منصوبوں میں آرٹیکل 3 (تشدد یا غیر انسانی و توہین آمیز سلوک کی ممانعت) اور آرٹیکل 8 (خاندانی زندگی کا حق) میں تبدیلیاں شامل ہیں، جن کا سہارا ماضی میں کئی ہائی پروفائل مقدمات میں لیا جا چکا ہے۔
یہ اقدامات برطانیہ کے پناہ گزین نظام میں وسیع تر اصلاحات کا حصہ ہیں۔