امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر مقیم تارکینِ وطن کے لیے کرسمس کے موقع پر ایک بڑی پیشکش کا اعلان کیا ہے۔
امریکی محکمۂ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے مطابق جو افراد رضا کارانہ طور پر سال کے اختتام سے پہلے امریکا چھوڑ دیں گے، انہیں 3 ہزار امریکی ڈالر (تقریباً 8 لاکھ 37 ہزار روپے) اور مفت فضائی سفر فراہم کیا جائے گا۔
ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی (ڈی ایچ ایس) کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جو غیر قانونی تارکینِ وطن سی بی پی ہوم ایپ کے ذریعے خود واپسی کے لیے رجسٹریشن کروائیں گے، انہیں 3 ہزار ڈالر کی رقم کے ساتھ اپنے ملک واپسی کا مفت ٹکٹ دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ملک نہ چھوڑنے پر عائد ممکنہ شہری جرمانے اور سزائیں بھی معاف کر دی جائیں گی۔
واضح رہے کہ یہ رقم اس پیشکش سے 3 گنا زیادہ ہے جو مئی میں1 ہزار ڈالر کے طور پر اعلان کی گئی تھی۔
حکام کے مطابق یہ اقدام چھٹیوں کے موسم میں رضا کارانہ واپسی کے عمل کو تیز کرنے اور نفاذ کے اخراجات کو کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
ڈی ایچ ایس نے کہا ہے کہ سی بی پی ہوم ایپ کے ذریعے خود واپسی ایک تیز، مفت اور آسان عمل ہے جس میں درخواست دینے کے بعد سفر کے تمام انتظامات حکومت خود کرے گی۔
محکمے نے خبردار کیا ہے کہ جو افراد اس پیشکش سے فائدہ نہیں اٹھائیں گے، ان کے پاس واحد راستہ گرفتاری اور جبری ملک بدری ہوگا اور ایسے افراد کو مستقبل میں امریکا واپس آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
امریکی وزیرِ داخلہ کرسٹی نوم نے بھی غیر قانونی تارکینِ وطن سے اپیل کی کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں، بصورت دیگر حکومت انہیں تلاش کر کے گرفتار کرے گی۔
واضح رہے کہ سی بی پی ایپ کو بائیڈن انتظامیہ کے دور میں پناہ کے انٹرویوز کے لیے متعارف کرایا گیا تھا جسے بعد میں ٹرمپ کی ٹیم نے نیا مقصد دے کر دوبارہ لانچ کیا ہے۔