• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملکی معیشت کا حجم اور فی کس سالانہ آمدن کا تخمینہ بڑھ گیا

معاشی شرح نمو پر نظرثانی کے بعد ملکی معیشت کا حجم اور فی کس سالانہ آمدن گزشتہ تخمینے سے بڑھ گئی۔

گزشتہ مالی سال 25-2024ء کی معاشی شرح نمو پر نظرثانی کے بعد ملکی معیشت کا حجم اور فی کس سالانہ آمدنی حکومت کے گزشتہ تخمینے سے بڑھ گئی۔

ادارہ شماریات کے مطابق پاکستان کی معیشت کا حجم 407 ارب 90 کروڑ ڈالر ہو گیا جبکہ فی کس سالانہ آمدن 1814 ڈالر پر پہنچ گئی۔

نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی نے معیشت کے حجم اور فی کس سالانہ آمدن کے نظرثانی شدہ اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں۔

مالی سال 25-2024ء کے لیے ملکی معیشت کے حجم کا مئی میں پہلا عبوری تخمینہ411 ارب ڈالرز تھا، جسے اکتوبر 2025 میں نظرثانی تخمینے میں 407 ارب 20 کروڑ ڈالرز پر آ گیا تھا۔

نیشنل اکاؤئنٹس کمیٹی کے اب تازہ تخمینے میں 25-2024ء میں ملکی معیشت کا حجم 407 ارب 90 کروڑ ڈالرز ہوگیا ہے۔

مالی سال 24-2023ء کے مقابلے میں گذشتہ مالی سال معیشت کا حجم 35 ارب 90 کروڑ ڈالرز زیادہ رہا۔

مالی سال 24-2023ء کےدوران ملکی معیشت کامجموعی حجم 372 ارب ڈالرز تھا، گزشتہ مالی سال مئی میں فی کس آمدنی کا عبوری تخمینہ 1824 ڈالرز تھا۔

اکتوبر میں نظرثانی تخمینے میں یہ فی کس آمدنی کم ہو کر 1812ڈالرز پر آ گئی اب تازہ تخمینے میں فی کس آمدنی بڑھ کر1814ڈالرز ہوگئی ہے۔

تجارتی خبریں سے مزید