ٹھٹھہ (نامہ نگار) گہرے سمندر میں کشتی ڈوبنے سے اس میں سوار ماہی گیر معجزانہ طور پر بچ گئے۔ ماہی گیروں نے تیر کر قریبی جزیرے پر پناہ لی۔ متاثرہ سات ماہی گیروں کو مقامی ماہی گیر کشتی میں لیکر واپس آ رہے ہیں۔ فشر فوک فورم سجاول کے ساحلی علاقے آتھرکی کے گاؤں یوسف کاتیار کے رہائشی 12 ماہی گیر القدیر نامی کشتی میں سوار ہوکر گہرے سمندر میں گئے تھے کہ کھوبر کریک کے مقام پر ان کی کشتی سمندر میں ڈوب گئی تاہم کشتی میں سوار ماہی گیروں نے سمندر میں تیر کر اپنی جانیں بچائیں اور قریبی جزیرہ پر پناہ لی فشر فوک فورم کے ذرائع کے مطابق تمام ماہی گیر بحفاظت ہیں تاہم جزیرے کے قریب پانی اترنے کی وجہ سے ان تک دیگر کشتیاں نہیں پہنچ سکی ہیں جلد ہی انہیں بحفاظت نکال کر گھروں تک پہنچایا جائے گا۔ کشتی ڈوبنے اور ماہی گیروں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملتے ہی گاؤں کے افراد اپنی مدد آپ کے تحت کشتیوں میں سوار ہوکر ان کی تلاش میں نکل پڑے تاہم نیوی کی ریسکیو ٹیم بھی متاثرہ مقام کے لیے روانہ ہوگئی تھی۔لاپتہ ہونے والی کشتی کے مالک حاجی ملوک کا بیٹا محمد حسن بھی لاپتہ ہونے والے ماہی گیروں میں شامل تھا۔ مقامی ماہی گیروں نے اپنی مدد آپ کے تحت سات ماہی گیروں حسین، ستار، بلاول، حاجی حسن، مجید، منظور مگسی اور منظور کرمو کوتلاش کر لیا ہے تاہم پانچ کی تلاش جاری ہے۔