• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیخوپورہ میں مغوی بچے کی آنکھیں ،دل اور گردے نہیں نکالے گئے، میڈیکل پوسٹمارٹم رپورٹ آئی جی پنجاب کو پیش

لاہور،شیخوپورہ (کرائم رپورٹر، نمائندہ جنگ ) آئی جی پولیس پنجاب مشتاق سکھیرا نے شیخوپورہ کے حوالہ سے روزنامہ جنگ میں شائع ہونے والی خبر کہ مغوی بچے      شعبان  کی آنکھیں دل اور گردے نکال کر لاش کھیت میں پھینک دی کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او شیخوپورہ سرفراز ورک سے فوری رپورٹ طلب کر لی۔                   ڈی ایچ  کیو    ہسپتال شیخوپورہ کے    میڈیکل   آفیسر کی رپورٹ کے   مطابق  جب  بچے   کا    پوسٹمارٹم کرایا گیا تو بچے کی آنکھیں دل اور گردے اس کے جسم میں موجود تھے ،اسے  تیز دھار آلے سے     گلا کاٹ   کر قتل کیا گیا  ۔مزید تفتیش کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ کے نمونے فرانزک لیبارٹری لاہور بھجوا دیئے گئے۔   پولیس کی طرف سے   میڈیکل اور پوسٹمارٹم رپورٹ  آئی جی  پنجاب کو پیش کر دی گئی ہے۔     رپورٹ سے ثابت ہوتا ہے کہ     یہ خبر بالکل بے بنیاد    ،من گھرٹ اور حقائق   کے بر عکس   اور صحافی اصولوں کے         منافی ہے کیونکہ رپورٹر نے یکطرفہ   خبر فائل کی ہے ۔  خبر سے علاقہ میں شدید عدم تحفظ اور خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔شیخوپورہ سے نمائندہ جنگ  کے مطابق    مقتول سبحان   کو سکندر آبادکے قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔نماز جنازہ میں سینکڑوں شہریوں نے شرکت کی ۔قبل ازیں ڈی ایچ کیو ہسپتال شیخوپورہ میں ڈاکٹروں کی  ٹیم نے 7 سالہ لڑکے کی نعش کا پوسٹ مارٹم کیا جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اسے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد  گلا  گھونٹ کر ہلاک کیا گیا تھا ۔ڈی پی او شیخوپورہ سرفراز خان ورک نے بتایا ہے کہ سبحان کے اغواء کا مقدمہ اس کے ماموں نوید حسین کی رپورٹ پر درج کیا گیا تھا جس کو اب قتل کے مقدمہ میں تبدیل کردیا گیا ہے سبحان کے جسم کے اعضاء نکالنے میں کوئی صداقت نہیں اسے زیادتی کے بعد مارا گیا تھا۔پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹر توصیف احمد نے ہمارے نمائندے کو بتایا ہے کہ اس کی نعش تین روز تک کھیتوں میں پڑی رہنے کے باعث پرندوں چرندوں نے آنکھوں سمیت کئی اعضاء کو نوچا ہوا تھااور اسے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد مارا گیا۔ اس کے گلے پرزخم کا نشان بھی موجود تھا۔ ڈی پی او سرفراز خان ورک کی ہدایت پر سبحان علی کی ہلاکت کے مقدمہ کی تفتیش کیلئے ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دیدی گئی جس نے علاقہ کا دورہ کرکے متعدد افراد سے پوچھ گچھ بھی کی ہے جبکہ وزیر اعلیٰ  شہباز شریف کی ہدایت پر کرائم سین یونٹ کی ٹیم نے شیخوپورہ کا دورہ کرکے سات سالہ لڑکے کے قتل کے بارے میں اہم معلومات حاصل کیں ، وزیر اعلیٰ پنجاب نے مرنے والے لڑکے کے خاندان کی مالی امداد کیلئے بھی ہدایت جاری کردی ۔
تازہ ترین