اسلام آباد ( صباح نیوز)وفاقی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ پہلے مرحلے میں ایف بی آر پاکستانی رہائشیوں کی آف شور کمپنیوں کی سرمایہ کاری یا انکم کے متعلق دستاویزی ثبوت حاصل کر رہا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں جمع کروائے گئے تحریری جواب میں بتایا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریوینو (ایف بی آر)نے پاناما لیکس کے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ایف بی آر پہلے مرحلے میں پاکستانی رہائشیوں کی آف شور کمپنیوں کی سرمایہ کاری یا انکم کے متعلق دستاوہزی ثبوت حاصل کر رہا ہے۔ تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ حاصل شدہ معلومات کا ایف بی آر ڈیٹا بیس اور ٹیکس دہندگان ریکارڈ سے تقابلی جائزہ لیا جائے گا۔ اگر گوشوارے میں جمع کرائی گئی معلومات انکم کے اعداد و شمار سے مطابقت رکھتی ہوں تو مزید کوئی کارروائی نہیں کی جائیگی۔ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آف شور کمپنیاں جائز اور معاشی طور پر سود مند ہو سکتی ہیں۔ تاہم بعض صورتوں میں آف شور کمپنیاں نقصان دہ حتی کہ مجرمانہ بھی ہو سکتی ہیں۔