• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کو پانی کی فراہمی کے منصوبے 2 برس میں مکمل ہونگے، احسن اقبال

اسلام آباد (اے پی پی) قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ کراچی کو پانی کی فراہمی کے منصوبے کی تکمیل دو سال میں ہوگی‘ اس کا 50فیصد بجٹ وفاق جبکہ 50فیصد صوبہ برداشت کرے گا، تین برسوں میں 2لاکھ 37ہزار شناختی کارڈ بلاک کئے گئے، قومی شناختی کارڈز کی تصدیق کی نگرانی کیلئے پارلیمنٹ کی اوورسائٹ کمیٹی بنانا چاہتے ہیں، مردم شماری آئندہ سال مارچ میں ہو گی، حکومت کی جانب سے تمام انتظامات مکمل ہیں، فوج کی آپریشن ضرب عضب سمیت دیگر مصروفیات کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران شیخ صلاح الدین کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات نے بتایا کہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ کراچی کو پانی کی فراہمی کے منصوبے کی تکمیل دو سال میں ہوگی، اس کا 50فیصد بجٹ وفاق جبکہ 50 فیصد صوبہ برداشت کریگا، اس کا ٹھیکہ صوبائی حکومت نے ایف ڈبلیو او کو دے دیا ہے، وفاق کی جانب سے 2 ارب 70 کروڑ روپے ایڈوانس کے طور پر فراہم کردیئے گئے ہیں، موجودہ وزیراعلیٰ جب سینئر وزیر تھے تب وہ اس منصوبے پر اجلاسوں میں شریک ہوتے تھے اس لئے توقع ہے کہ وہ اس کی تکمیل میں تاخیر نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جونہی منصوبے پر کام مکمل ہوگا اپنے حصے کی تمام رقم جاری کردیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ایف ڈبلیو او اس منصوبے کو دو سال میں مکمل کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ اس منصوبے کی نگرانی کے لئے اسٹینڈنگ کمیٹی قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے لئے اگر بجٹ میں مختص رقم سے زائد بھی درکار ہوئی تو فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے پر کام بروقت ہوگا۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد تین سالوں میں 2 لاکھ 37 ہزار شناختی کارڈ بلاک کئے گئے‘ ملا منصور پاکستان کا شہری نہیں تھا‘ ملا منصور کو 2005ء میں پاسپورٹ جاری ہوا جبکہ اس کی تجدید 2011ءمیں ہوئی‘ ہم نے اس کے ذمہ داروں کے خلاف بھرپور ایکشن لیا ہے‘ قومی شناختی کارڈز کی تصدیق کی نگرانی کے لئے پارلیمنٹ کی اوورسائٹ کمیٹی بنانا چاہتے ہیں‘ تصدیقی عمل میں اب تک ساڑھے تین کروڑ شناختی کارڈز کی تصدیق ہو چکی ہے‘ فیملی ٹریز سے ہزاروں غیر قانونی شناختی کارڈز کی نشاندہی ہوئی ہے۔ وقفہ سوالات کے دوران وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ یہ انتہائی اہم ایشو ہے۔ جعل سازی دنیا میں ہر جگہ ہے۔ نیشنل ڈیٹا بیس اتھارٹی نے 2013ءسے قبل 525 شناختی کارڈ بلاک کئے۔ ہمارے تین سالوں میں دو لاکھ 37 ہزار بلاک ہوئے۔ 29 ہزار پاسپورٹ کینسل ہوئے۔ شناختی کارڈ کی تصدیق سے اب تکساڑھے تین کروڑ شناختی کارڈ کی تصدیق ہو چکی ہے۔ عوام اور میڈیا نے بھرپور تعاون کیا۔ اپنے پرائے سب نے کہا کہ چھ ماہ میں نہیں ہو سکے گا ہم نے ڈیڑھ ماہ میں بڑی تعداد میں کردیئے ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں فیملی ٹریز میں اجنبی نکلے ہیں۔ ہزاروں غیر ملکی بھی نکلے ہیں۔ یہ پاکستان کے نیشنل ڈیٹا بیس کا ریکارڈ درست کرنا ہے۔ ڈرون حملے میں مارے جانے والے ایک اہم رہنما کا کارڈ پاکستان کا نکلا۔ انہوں نے اس عمل کی نگرانی کے لئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے سپیکر سے بھی بات کی ہے۔ اس کو تصدیق یا بلاک کئے جانے والے شناختی کارڈ سے آگاہ کیا جائے گا۔ چوہدری نثار نے کہا کہ ہم نے جون 2013ءسے ان ایشوز پر کام شروع کیا ہے۔ اڑھائی سال میں فوکس کیا بہت بہتری آئی ہے۔ ملا منصور کا 2005ءمیں پاسپورٹ بنا۔ 2011ءمیں اس کو ری نیو کیا گیا۔ اس پاسپورٹ اور شناختی کارڈ پر یہ شخص ایران‘ بحرین‘ متحدہ عرب امارات گیا۔ ایف آئی اے کے دو افسران ملازمت سے گئے۔ تین نادرا اہلکار گرفتار ہوئے۔ پٹواری کے خلاف کارروائی ہوئی تمام ذمہ داران کو پکڑا ہے۔ بلوچستان کی حکومت نے تعاون کیا۔ شناختی کارڈ بلاک کرنے پر تنقید کریں تو ساتھ تجاویز بھی دیں۔ یہ مسلم لیگ (ن) کا ذاتی یا سیاسی کام نہیں۔ پاکستان کی سیکیورٹی کے لئے اہم ہے۔اراکین پارلیمنٹ کا تعاون چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پارلیمانی کمیٹی آئندہ ہفتہ سپیکر کی مشاو ر ت سے بن جائے گی۔ اگر کسی کا شناختی کارڈ غلط بلاک ہوا تو اسے بغیر تکلیف دیئے ان بلاک کردینگے۔ ڈاکٹر فوزیہ حمید کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے آلات و ہتھیار اور تربیت آرمی کے معیار کی ہے۔ قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ ملک میں مردم شماری آئندہ سال مارچ میں کرائی جائے گی‘ حکومت کی جانب سے تمام انتظامات مکمل ہیں‘ فوج کی آپریشن ضرب عضب سمیت دیگر مصروفیات کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی ہے‘ ہم اس میں شفافیت لانا چاہتے ہیں‘ مردم شماری نہ ہونے کی وجہ سے وسائل کی تقسیم میں کوئی حرج نہیں آرہا۔
تازہ ترین