ٹھٹھہ(نامہ نگار) جنگشاہی میں پولیس نے چھاپہ مار کر ملتان سے اغوا کیے گئے 12سالہ بچے کو بازیاب کر کے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ۔بازیاب بچے کی نشاندہی پر ٹھٹھہ پولیس نے ڈرگ روڈ اسٹیشن کراچی میں چھاپہ مار کر ملتان ہی سے اغوا ایک اور بچے کو بازیاب کرا لیا کراچی سے بازیاب بچے دلبر نے پولیس کو بتایا کہ اسے اور اسکے بھائی کو اغوا کاروں نے نشہ آور کوئی مشروب پلا کر ایک ماہ قبل ملتان سے اغوا کیا تھا۔ بچے کے مطابق ملزمان کا ایک بیس رکنی گروہ بچوں کے اغوا میں ملوث ہے ۔ اس بچے نے مزید بتایا کہ اسے نہیں معلوم کہ اس کے بھائی کو کہاں رکھا گیا ہے۔ایس ایس پی ٹھٹھہ نے بتایا کہ پنجاب سے بچوں کو اغوا کرنے کے بعد کراچی لا کر ورثاء سے تاوان طلب کیا جاتا ہے اور ان بچوں کے جسمانی اعضاء بھی فروخت کیے جاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جنگشاہی اور گھارو پولیس نے جنگشاہی کے قریب رن پٹھانی ریلوے اسٹیشن پر چھاپہ مار کر 23 دن قبل پنجاب سے اغوا کیے گئے 12 سالہ بچے اعجاز ولد عطا محمد بھٹی کو بازیاب کرکے ایک ملزم ظفر اقبال کو گرفتار کرلیا ہے جس کا تعلق ملتان سے ہے، اس سلسلے میں ایس ایس پی ٹھٹھہ فدا حسین مستوئی نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ بچے کو 23 دن قبل 18 جولائی کو پنجاب کے شہر لودھراں سے اغوا کیا گیا تھا انہوں نے انکشاف کیا کہ پنجاب سے بچوں کو اغوا کرکے کراچی لانے کے بعد ورثاء سے تاوان طلب کرنے کے علاوہ ان بچوں کے جسمانی اعضاء نکال کر فروخت کیے جاتے ہیں، ملزم نے ابتدائی تفتیش کے دوران اغوا میں دیگر افراد کے ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا ہے، جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔ بازیاب کیے جانے والے بچے اعجاز بھٹی نے بتایا کہ لودھراں میں پارک گھومنے کے دوران 3- ملزمان نے اسے اغوا کیا تھا ۔