سکھر(بیورو رپورٹ)شہری اتحاد کی جانب سے سکھر شہر سمیت گردونواح کے علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ، طویل لوڈشیڈنگ، مرمتی کام کی آڑ میں آئے روز 8,8گھنٹے مسلسل بجلی کی بندش ، اوور ریڈنگ اور عوام کے ساتھ سیپکو کی ذیادتیوں کے خلاف قریشی روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے قیادت چیئرمین عبیداللہ بھٹو ابن آزاد نے کی۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ سکھر شہر سمیت گردونواح کے علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، سیپکو نے واضح طو رپر یہ اعلان کیا ہے کہ شہری علاقوں میں 6گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جائے گی لیکن شہر کے تمام علاقوں میں 10سے12گھنٹے کی اعلانیہ، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18سے20گھنٹے ہے اور متعدد علاقوں سے سیپکو حکام نے بجلی کے ٹرانسفارمر اتار کر ہزاروں عوام کو سخت گرمی میں میں بجلی سے محروم کر رکھا ہے، روزانہ سیپکوکے خلاف شہری، سیاسی، سماجی، مذہبی، تجارتی تنظیمیں احتجاج کررہی ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر وفاقی حکومت ، وزارت پانی وبجلی نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔بجلی کی طویل بندش کے باعث جہاں ایک جانب عوام پریشان ہے تو وہیں تجارتی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہورہی ہیں، سیپکو حکام آئے روز مرمتی کام کی آڑ میں 6سے8گھنٹے بجلی کا بریک ڈاؤن کرتے ہیں جبکہ اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔ ، سیپکو کے جن افسران کو تعینات کیا گیا ہے وہ صارفین بجلی کے مسائل تو حل کرنا دور کی بات ہے ان سے ملنے کو بھی تیار نہیں، لوگوں کی بڑی تعداد جن میں خواتین، ضعیف العمر افراد بھی شامل ہوتے ہیں وہ متعلقہ سب ڈویژن اور سیپکو کے بالا حکام کے دفاتر میں صبح سے شام گئے تک بلوں کی در ستی کے لئے ہاتھوں میں بل تھامے چکر لگاتی دکھائی دیتی ہے، ظاہرین نے وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف، وزیرمملکت پانی وبجلی عابد شیر علی، وفاقی سیکریٹری یونس ڈھاگا سے مطالبہ کیا کہ سکھر شہر اور گردونواح میں عوام کے ساتھ سیپکو کی ذیادتیوں کا فوری طور پر نوٹس لیا جائے۔