پشاور (نیوز ڈیسک)خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی پرویز خٹک نے کہا ہے کہ قیام پاکستان سے لیکر اب تک نا اہل لیڈروں نے قوم کو کچھ نہیں دیا۔ ایسے حالات میں عمران خان ہی قوم کے لئے امید کی کرن ہیں۔وہ شموزئی سوات میں ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر عمران خان برسراقتدار آئے تو ملک ترقی کریگا۔ انہوں نے کہاکہ اگر واپڈا کا اختیار صوبائی حکومت کو دیا جائے تو صوبے سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد این ٹی ایس کے ذریعے میرٹ کی بنیاد پر 45 ہزار اساتذہ کو بھرتی کیا تاکہ ابتدائی سطح پر تعلیم میں بہتری لائی جاسکے۔ علائوہ ازیں صوبے میں پٹوار سسٹم کو بہتر بنایا اور کرپشن کا خاتمہ کیا۔ اے این پی پر تنقید کرتے ہوئے انہو ںنے کہا کہ اے این پی کے دور حکومت میں دہشت گردی عروج پر تھی اور وہ باہر نکل کر جلسے نہیں کرسکتے تھے اور اب حالات اتنے بہتر ہوگئے ہیں کہ وہ باہر جلسے کر رہے ہیں۔صوبائی وزیر اعلی نے معاون خصوصی امجد علی خان کے مطالبے پر علاقے میں ڈگری کالج کے قیام بریکوٹ ہسپتال کی اپ گریڈیشن اور علاقے میں کھیلوں کا میدان بنانے کی منظوری دی ۔درایں اثناء وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویزخٹک نے مـٹہ سوات میں 150 کلوواٹ لال کو منی مائیکرو ہائیڈل پاور پراجیکٹ کے منصوبے کا ا فتتاح کیاہے ۔ اس موقع پروزیر اعلیٰ نے صوبے میں توانائی بحران کے خاتمے کے لئے 356 سمال مائیکروہائیڈل پاورپراجیکٹس پرکام تیزکرنے کی ہدایت بھی کی۔تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت نے اب تک ملاکنڈ میں 81 میگا واٹ ،پیہورمیں18 میگاواٹ ،چترال کے علاقہ ریشن میں 4.2 میگا واٹ اور چترال کے علاقہ شیشی میں 1.8 میگا واٹ پن بجلی کے منصوبے کامیابی سے مکمل کیے ہیں جن سے صوبے کو سالانہ 2.5 ارب روپے کی آمدنی ممکن ہوئی ہے ۔افتتاح کے موقع پر وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت نے ہمیشہ خیبرپختونخوا کے حقوق سلب کیے ہیں ۔صوبے کو 6 سومیگا واٹ بجلی کی فراہمی وفاق کی آئینی اور قانونی ذمہ داری ہے ۔انہوںنے کہا کہ بجلی میں خیبرپختونخوا کا 14 فیصد حصہ بنتاہے لیکن خیبرپختونخوا کو صرف 10 فیصد حصہ دیا جارہا ہے ۔لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لئے صوبے میں پن بجلی کے کئی ایک چھوٹے پراجیکٹس زیر تعمیر ہیں جن سے صوبے کے عوام کوسستی اور صاف بجلی مہیا ہوگی ۔