اسلام آباد ( جنگ نیوز،نیوز ایجنسیاں)متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی میں کارکنوں کی گرفتاری کیخلاف قومی اسمبلی میں شدید احتجاج اور نعرے بازی کی۔ ایم کیو ایم کے رکن اقبال محمد علی نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ہمارے کارکنوں کو گرفتار کر کے نام نہاد پارٹی میں زبردستی شامل کیا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ کراچی میں لوگوں کے اٹھائے جانے کے حوالے سے صوبائی حکومت سے جواب لیکر ایوان کو آگاہ کردیا جائیگا، ڈی جی رینجرز سے بھی اس سلسلے میں خود بات کروں گا اور اسکی تحقیقات بھی کرائی جائیں گی۔کرسیاں آنی جانی ہیں، اللہ کو جواب دینا ہے، جو کچھ میرے آئینی دائرہ کار میں ہے ضرور کرتا ہوں۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے رکن اقبال محمد علی خان نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ کراچی میں ہمارے 8 کارکنوں کو گزشتہ روز اٹھا لیا گیا، وزیر داخلہ اس کا نوٹس لیں جس پر اسپیکر نے کہا کہ یہ صوبائی معاملہ ہے اور صوبائی حکومت سے بات کریں گے۔ اقبال محمد علی نے کہا کہ یہ تعصبانہ کارروائی ہے۔ اس کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ فاضل رکن نے جو کچھ کہا ہے، اگر وہ درست ہے تو قابل مذمت ہے۔وزیرداخلہ نے کہاکہ سپیکر کا کہنا درست ہے کہ یہ صوبائی مسئلہ ہے تاہم ایوان میں جب کوئی مسئلہ اٹھایا جائے تو اس کا جواب آنا چاہیے۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ کل تک کا وقت دیا جائے، سندھ کی صوبائی حکومت اور ڈی جی رینجرز سے وہ خود بات کریں گے۔ اس کی تحقیقات کرائی جائیں گی۔ ہمیں دوسری طرف کا نکتہ نظر معلوم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ میرے آئینی دائرہ کار میں ہے، وہ ضرور کرتا ہوں۔ پولیس کی حراست میں ایک ہلاکت پر عدالتی تحقیقات کرانے کیلئے سندھ حکومت سے رابطہ کیا گیا ہے۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ کرسیاں آنی جانی ہوتی ہیں، ہم نے اللہ کو جواب دینا ہے، رینجرز وفاق کی فورس ہے مگر کراچی میں وہ صوبائی حکومت کے ماتحت کام کرتی ہے، رینجرز یا پولیس نے کس طرح آپریشن کرنا ہے یہ صوبائی حکومت کا کام ہے مگر سیاسی، اخلاقی، آئینی اور قانونی طور پر جو کچھ کر سکتے ہیں وہ کریں گے۔ جنگ نیوز کے مطابق اقبال محمد علی نے کراچی میں ایم کیو ایم کے خلاف مسلسل چھاپوں کیخلاف بھرپور احتجاج کیا اور واک آئوٹ کرنے کا اعلان کیا تاہم وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ ایسے چھاپے قابل مذمت ہیں کراچی کا ایشو صوبائی معاملہ ہے تاہم صوبائی حکومت اور ڈی جی رینجرز سے خود بات کرونگا مجھے ایک دن کی مہلت دی جائے میں ان کا موقف لینا چاہتا ہوں اقتدار آنی جانی چیز ہے ہمیں خدا کو جواب دہ ہونا ہے ایم کیو ایم کے تحفظات دور کئے جائیں گے۔ وزیر داخلہ کی یقین دہانی پر ایم کیو ایم نے واک آئوٹ کا ارادہ ترک کردیا۔