بلوچستان کے وزیراعلیٰ ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ غریب خاندانوں کو فنڈنگ کرکے پاکستان کے خلاف استعمال کیاگیا، ذمے داری سے کہتا ہوں بلوچستان میں کارروائیوں میں’را‘ملوث ہے ، بلوچستان بھارت کیخلاف سراپا احتجاج ہے ۔
کوئٹہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ براہمداغ نے مودی کی تعریف کرکے ثابت کردیا دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے ، براہمداغ نے چند ٹکوں کےلیے مودی کو سلام پیش کیا،ہم اپنے شہیدوں کے ساتھ غداری نہیں کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کا فریب دینے والوں نے بلوچستان میں خون کی ندیاں بہائیں ، مودی کے ایجنٹوں کو عوام کی حمایت حاصل نہیں ، 100 فیصد کشمیری حق خود ارادیت کے لیے احتجاج کررہےہیں ۔
بلوچستان بھارت کیخلاف سراپا احتجاج ہے ، عوام حب الوطنی کی وجہ سے گھروں سے نکلے ، براہمداغ کو چیلنج دیتا ہوں پاکستان کے خلاف 50آدمی جمع کرکے دکھائیں ، دہشت گردوں کو بلوں سے نکال کر کیفر کردار تک پہنچائیں گے ، بھارت نے بلوچستان میں جو جنگ شروع کی ہے اس میں فتح ہماری ہوگی ۔
ثناء اللہ زہری نے کہا کہ بلوچستان کےوارث ہم ہیں ، ہمارے آباؤ اجداد نے مرضی سے پاکستان سے الحاق کیا،بہت سے مودی اور براہمداغ آئیں گے ، بلوچستان ہمیشہ پاکستان ساتھ رہے گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نےنریندرمودی کے بیان پر مذمتی قرارداد بھی پڑھ کر سنائی۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے بلوچستان سے متعلق بیان کے خلاف صوبے بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں ۔ چمن میں مظاہرین نے باب دوستی پردھرنا دیا۔
چمن میں مشتعل مظاہرین نے پاک افغان سرحد کی جانب مارچ کیا اورباب دوستی پر جانے کی کوشش کی تو سیکیورٹی فورسز نے انھیں روک دیا جس پرقبائلی مظاہرین نے وہیں دھرنا دے دیاجس کے باعث باب دوستی کوآمدروفت کے لیے بند کردیا گیا ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارت افغانستان کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے۔
ادھر ہرنائی، مستونگ،نوشکی،سوئی اور ڈیرہ بگٹی میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جبکہ ڈھاڈر اور بولان میں شٹرڈاون ہڑتال کی جارہی ہے ۔ نصیر آباد میں جماعت اسلامی کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ، سبی میں مختلف جماعتوں کی طرف سے نکالی جانے والی ریلی مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی قومی شاہراہ ٹول پلازہ پر پہنچی جہاں دھرنا دیا گیا ۔
خضدار میں بھی بھارتی وزیر اعظم کےبلوچستان سے متعلق اشتعال انگیز بیان کے خلاف ریلی دو تلوار سے نکالی گئی جو قومی شاہراہ پرختم ہوئی۔ ریلی میں مختلف سیاسی و سماجی جماعتوں ،تاجروں اوراقلیتی برادری نے شرکت کی ۔
سرحدی شہر تفتان میں بھارت کی جانب سے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے خلاف سیکڑوں افراد نے ریلی نکالی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی مین چورنگی پر اختتام پذیر ہوئی۔