حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ نے لطیف آباد نمبر 9 کے رہائشی کی جانب سے بیٹے کی غیر قانونی گرفتاری اور لاپتہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر ایس ایس پی حیدرآباد اور ایس ایچ او بی سیکشن کو لاپتہ نوجوان کو بازیاب کراکے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے وفاقی و صوبائی سیکریٹری ،‘ آئی جی سندھ‘ ایس ایس پی حیدرآباد و دیگر کو 29 اگست کے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے، سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ میں گلشن کالونی لطیف آباد نمبر 9 کے رہائشی محمد زمان پٹھان کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ اس کا بیٹا محمد یٰسین خان تعمیراتی سامان کی دکان پر لطیف آباد میں کام کرتا ہے‘ 29 جولائی کی شام ساڑھے چار بجے بیٹا یٰسین گھر پر تھا کہ اچانک پولیس وردی میں ملبوس اہلکارون نے چھاپہ ماراور کسی وارنٹ کے بغیر بیٹے کوگرفتار کرکے لے گئے اور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا‘ بیٹے کی گرفتاری کے بعد بی سیکشن تھانے گیا تو انہوں نے بیٹے کی گرفتاری سے لاعلمی کا اظہار کیا‘ اعلیٰ افسران سے رابطہ کرنے پر بیٹے کے بارے میں تفصیلات بتانے اور رہا کرنے سے انکار کردیا گیا‘ دھمکی دی گئی کہ کہیں شکایت کی تو بیٹے کو قتل کردے گا‘ جھوٹے مقدمات میں ملوث کردیں گے۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ بیٹے کی زندگی کو خطرہ ہے اسے بازیاب کرایا جائے۔