کانگو وائرس کیا ہے کیسے لگتا ہےاور اس سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟ عیدقرباں پر یہ جاننا بہت ضروری ہے۔ ماہرین کے مطابق جانوروں پرموجود کیڑے چیچڑ سے لگنےوالا مرض جان لیوا ہوسکتا ہے ۔
عیدقرباں قریب آرہی ہے، منڈی بھی جانا ہے، جانور بھی لانا ہے ،بچے، بڑے، جانور خریدنے والے، جانور بیچنے والے محتاط ہو جائیں ،قربانی کے جانوروں پر موجود کیڑا چیچڑ آپ کی جان لے سکتا ہے ،جی ہاں چیچڑکے کاٹنے سے جان لیوا کانگووائرس انسانی خون میں منتقل ہوجاتا ہے ،وائرس سے پھیلنے والا انفیکشن انسانی خون میں وائٹ سیلز پرحملہ آور ہوتا ہے ۔
اس کے نتیجے میں تیزبخار،سردرد،متلی، کمزوری، منہ میں چھالے اور آنکھوں میں سوزش کانگو وائرس پھیلنے کی علامات ہیں، سرکاری اعدادوشمار کے مطابق رواں سال کانگو وائرس سے کراچی میں 5، کوئٹہ میں 11اور بہاولپور میں دو مریض جان کی بازی ہار چکے ہیں ۔
ماہرین کے مطابق جانوروں میں کانگو کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں، اس لیے احتیاط بہت ضروری ہے ،کانگو سے بچاؤ کے لیےمتاثرہ مریضوں سے دور رہا جائے،جانور کو چیچڑوں سے پاک کرنے کےلیے کلورین ملے پانی سے نہلایا جائے ،چیچڑوں کو ہرگز ہاتھ نہ لگایا جائے ۔
منڈی جاتےہوئےماسک اوردستانوں کا استعمال کیا جائے،پوری آستین اور ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں تاکہ چیچڑ کپڑوں پر آنے کی صورت فوری نظر آسکے ۔