ملتان(سٹاف رپورٹر،نمائندگان)ملتان سےایک بچہ اغواکرلیاگیاجبکہ مختلف شہروں میں بچوں کےاغواکی وارداتیں شہریوں نےناکام بنادیں اوراغواکاربچوں کوپھینک کرفرارہوگئےجبکہ جھوٹی اطلاعات دینے کے الزام میں پولیس نے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔ تفصیل کےمطابق ملتان میں تھانہ مظفرآبادکےعلاقےمیں مدرسےجانے والا 16 سالہ عبدالغنی مبینہ طورپراغواہوگیا، پولیس نےوالدہ نسرین بی بی کی درخواست پر مقدمہ درج کر لیا،دریں اثناء پولیس تھانہ مظفر آباد نے فاترالعقل شہری غلام رسول کو بچے کےاغواکےشبےمیں تشددکانشانہ بنانےاور 15 پر جھوٹی اطلاع دینے کے الزام میں محمد اکمل اور نوازکیخلاف مقدمہ درج کر کے دونوں کو گرفتار کر لیا۔دریں اثناءمیلسی کےموضع ملک پور کےفاروق بھٹی کی بیوی کھیتوں سے کام کے بعد گھر واپس آ رہی تھی اور اسکا چار سالہ بیٹا محمد حسن بھی ساتھ تھا،اسی دوران دو نا معلوم موٹر سائیکل سوار آ گئے اوربچے کو اٹھا لیا،خاتون کے شور پر اہل علاقہ نے اغواء کاروں کا تعاقب شروع کردیاجوبچےکودریائےستلج کے کنارے پھینک کر فرار ہو گئے،صدر پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ڈیرہ غازیخان میں نواحی علاقہ رو کھوسہ کی بستی سرفراز اللہ والا کے رہائشی غلام شبیر کا 15سالہ بیٹافرحان جوتعلیم کے سلسلہ میں ڈیرہ غازیخان شہرمیں مقیم ہےگھرسےشہرآرہا تھا کہ مانکہ کینال کےمغربی سائیڈ روڈ پر پیچھے سے آنےوالا کیری ڈبہ اسکے قریب رکا اور مبینہ طور پر اس میں سوار چار افراد نے اسےگاڑی میں ڈال کر اغواء کرلیااورچیخ و پکارپرانہوں نےاسکی زبان پر چھری سےزخمی کردی جسکی وجہ سے منہ سے خون بہنے لگا اور وہ بیہوش ہوگیا،ہوش آیا تو وہ ایک ویران جنگل میں پڑا تھاپیدل میں روڈ پر پہنچا توقریبی پٹرول پمپ کے ملازم کے فون سے گھروالوں کواطلاع دی جووہاں سےمجھےلیکر تھانہ صدر دین پہنچ گئی،فرحان کےچچارشید نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تھانہ شاہ صدر دین کےایس ایچ او حیات دریشک نے انہیں تھانہ سول لائن بھیجابچے کو لے کرتھانہ سول لائن پہنچے اورکارروائی کیلئے درخواست دیدی،بچے کے والد مدعی غلام شبیر ، چچا رشید اور دیگر نے ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے،رابطہ کرنے پر ایس ایچ اوسول لائن رانااقبال نے بتایا کہ مدعی اور بچے کےبیان کےمطابق واقعےکی تحقیقات کی جا رہی ہیں، ابتدائی طو رپر شواہد نہیں ملے ۔رحیم یارخان میں گزشتہ سے پیوستہ شب تقریباً سوا8بجےچک 110پی کےرہائشی چوکیدار فداحسین کےگھر3نامعلوم افراد دیوارپھلانگ کرآئےاور بچوں پر حملہ کردیا،فداحسین کے بیٹے جاویدحسین نے اپنےدیگر بہن بھائیوں کو حملہ آوروں سے بچایا اور شور مچادیا جس سے گھبراکر تینوں مبینہ اغواء کار وہاں سے بھاگ جانے میں کامیاب ہوگئے ۔فداحسین کی اطلاع پرصدر پولیس موقع پر پہنچی اور مبینہ اغواء کاروں کو قریبی کھیتوں، کھلیانوں میں تلاش کرتی رہی مگر کوئی ہاتھ نہ آیا،فداحسین نے میڈیا کوبتایاکہ سواآٹھ بجے کے قریب وہ اپنی بیوی اور بچوں شہباز، عباس، جاوید، ارشاد ،شہناز کے پاس بیٹھاتھا اور ابھی کوئی بھی نہیں سویاتھا کہ اسی دوران تین افراد نے دیوار پھلانگ کر قریب ہی ایک بچے کو پکڑکراپنی طرف کھینچا تو اس نے شور مچادیا، شورسے سب اس طرف متوجہ ہوئے اور اسے پکڑنے کے لیے بھاگے تو وہ فرارہوگئے۔پولیس نےمقدمہ درج نہ کیا۔خانپور میں بستی جٹکی کالونی غلام فریدکاعاشق علی اپنے گھرسویاہواتھاکہ 2افراد دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئے اور سوئے ہوئے لوگوں پر بیہوشی کا سپرے کیا جس سے گھر والے نیم بیہوش ہو گئے توعاشق علی کی بیوی سنیعہ بی بی کے پاس سوئے ہوئے2 سالہ بچے علی کو کھینچا ،نیم بیہوشی کے باوجود ماں نےمزاحمت کی تونامعلوم اغوا کارماں کوتشددکانشانہ بناتے رہے،اس دوران صحن کے دوسرے حصے میں سوئی عاشق علی کی بہن بیدار ہو گئی اور شور مچا دیا۔ عاشق علی نےنیم بیہوشی کےعالم میں انہیں پکڑنےکی کوشش کی اوردیوار میں جا ٹکرایا۔ اسی اثنا میں اغوا کار بچے کو اٹھا کر گھر کی دیوار پھلانگ گئے،اہل خانہ کےواویلےپرمحلے دار جاگ گئے اور اغوا کاروں کے پیچھے دوڑ پڑے۔جس پر وہ بچے کو کماد کی فصل میں پھینک کر فرار ہو گئے۔ریسکیو 1122کےاہلکارفوری پہنچے اور بچے علی کی ماں کو طبی امداد فراہم کی،پولیس نےحسب معمول سستی کا مظاہرہ کیااور دیر سے پہنچی لیکن ایف آر درج نہیں کی جس پر شہریوں نےتھانہ سٹی خانپور کے سامنےاحتجاج کیاتو متعلقہ اے ایس آئی منور پرچہ درج کرنے کی نوید سنا کر چلا گیا، احتجاج کرنے پر پولیس اہلکاروں نے محمد ارشد ،محمد آصف و دیگر کوپرتشددکیااورتھانے سے باہر نکال دیا۔اس واقع سے بستی جٹکی اور اطراف میں زبردست خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور لوگوں نے بچوں کو سکولوں میں بھیجنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ڈسٹرکٹ این جی اوز کوآرڈینیشن کونسل نیٹ ورک کے وائس چیئر مین ڈاکٹر محمود قریشی،سٹیزن رائٹس فورم کے ضلعی صدر منظور آفتاب کمبوہ،سٹیزن ایکشن فورم کے صدر عبد العزیز انجم و دیگر نے ڈی سی او رحیم یار خان ،ڈی پی او رحیم یار خان سے مطالبہ کیا کہ بستی جٹکی کے سنگین واقعہ کا فوراََ ایکشن لیا جائے اور اغوا کاروں کو تلاش کر کے قانون کے مطابق عبرت کی مثال بنایا جائے۔دریں اثناء فیروزہ کے علاقہ میں فاتر العقل شخص کو اغواکار ظاہر کر کے تشدد کا نشانہ بنانے والے 6افراد کو جیل منتقل کر دیا گیا،تفتیشی افسر اے ایس آئی احمد رضا نے صحافیوں کو بتایا کہ فیروزہ کے علاقہ میں گزشتہ روز ایک شخص کو 50/60 افراد نے اغوا کار ظاہر کر کے تشدد کا نشانہ بنایا تھا جو کہ بعد میں فاتر العقل ثابت ہوا ،24نامزد اور 25/30 نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، 6ملزمان طاہر محمود ،علی رضا ،مجاہد علی ،احمد حسن ،محمد حنیف ،حبیب الرحمن پولیس نے گرفتار کیے جبکہ دیگر مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں ۔