• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاق روزانہ خیبرپختونخوا کی 600 میگاواٹ بجلی چوری کر رہا ہے، پرویز خٹک

  پشاور ( نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وفاق خیبرپختونخوا کی روزانہ 600 میگاواٹ بجلی چوری کر رہا ہے ۔وفاق اس خوش فہمی میں نہ رہے کہ ہم اپنے حق کو غصب ہوتے ہوئے خاموشی سے دیکھتے رہیں گے ہم اپنا حق چھیننے نہیں دیں گے ۔ اپنے صوبے کے حق سے دستبردار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہو تا ہماری حکومت اپنے حق کے حصول کیلئے کسی بھی حد تک جائے گی۔وفاق کو دس دن کا ٹائم دیا ہے بصورت دیگر ان کی حکومت  پیسکوکے خلاف راست اقدام کرے گی۔پرویز خٹک نے کہاکہ ایک زمانے سے ہمارے ساتھ مذاق ہو رہا ہے اب یہ مذاق اور ڈرامہ بازی نہیں چلے گی اپنے حق کیلئے لڑنا اور حاصل کرنا جانتے ہیں ۔ وفاق کا چھوٹے صوبوں کا حق مارنا ملک کیلئے کتنا نقصان دہ ہے یہ حکمرانوں کو سمجھ ہی نہیں آرہا ہے ۔ وفاق کو ماورائے آئین اقدامات کرنے  سے روکیں گے،    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای  )کے 30 رکنی وفد سے خطاب کر تے ہوئے کیا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے اچھی طرز حکمرانی ، ترقی کی راہ میں حائل فرسودہ ذہنیت،سرکاری عہدیداروں کو عوام کے لئے جوابدہ بنانے اور صوبے میں شفاف احتساب کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کئے  ہیں، ایک وقت تھا کہ میں اس نظام سے نااُمید ہو چلا تھا میں سابقہ حکومت میں وزیرتھا کہ عمران خان نے تبدیلی کا نعرہ لگایا اور میں نے اُس کی لیڈر شپ میں اُمید کی کرن دیکھی اور زیادہ توانا ہو کر اُٹھ کھڑا ہو ااور اُس کا ساتھ دیا ،ہمارے پاس تمام وسائل ہیں ہمیں دوسروں کے دست نگر نہیں ہونا چاہیئے لیکن پتہ نہیں ہمارے حکمران کیوں کشکول  لئےپھرتے ہیں،    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ سوات ایکسپریس وے صوبے میں اقتصادی سرگرمیوں کی مختلف جہتوں کیلئے مرکز و محور ثابت ہو گا۔یہ 40 ارب روپے کا پراجیکٹ ہے جو صوبہ اپنے وسائل سے شروع کر رہا ہے،یہ صوبے میں سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں بھی مدد گار ثابت ہو گا،صوبائی حکومت اُن سرمایہ کاروں وزیراعلیٰ ہاؤس میں سرکاری مہمان کے طور پر ٹھہرائے گی جو صوبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کریں یا سب سے زیادہ ٹیکس دیں،وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہمارے صوبے کا بلدیاتی نظام مثالی ہے۔ جس میں ویلج کونسل تک صحیح معنوں میں اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی یقینی بنائی گئی ہے،تعلیمی بجٹ100ارب روپے تک بڑھادیا گیا ہے۔7لاکھ نئے بچوں کو داخلہ دیا گیا ہے جبکہ ہمار ا ہدف8لاکھ مزید بچوں کو سکولوں میں داخلہ دینا ہے،صحت کا انصاف ، ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور دیگر عملے کی کمی پوری کررہے ہیں توانائی کے شعبے میں ہم 356 مائیکرو پراجیکٹس پر کام کر رہے ہیں جس سے 35 میگا واٹ بجلی فراہم ہو گی ،پٹوار، تھانہ کلچر، کرپشن کے خاتمے کیلئے اصلاحات، احتساب کمیشن کا قیام، این ٹی ایسکے ذریعے میرٹ پر بھرتیاں، سفارش کلچر کا خاتمہ۔عوام کو خدمات کی فراہمی، شکایات کے ازالے کیلئے رائٹ ٹو سروسزکمیشن، رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن، وزیراعلیٰ کمپلینٹ سیل کا قیام اہم اقدامات ہیں،ہماری حکومت سمجھتی ہے کہ صحافت کسی بھی جمہوری عمل میں چوتھے ستون کا کردار ادا کرتا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ صوبے میں مثبت صحافت کو فروغ ملے۔صوبے میں ورکنگ جرنلسٹ کے لئے چھ کروڑ چالیس لاکھ سیڈمنی کیساتھ ایک اینڈومنٹ فنڈ قائم کیا ہے۔ اس فنڈ کے منافع سے صحافیوں کے علاج معالجے میں مناسب مدد کی جاتی ہے،پشاور میں درانی میڈیا کالونی187کنال اراضی پر قائم کی گئی ہے جسمیں 340پلاٹس پشاور پریس کلب کی سفارش پر مقامی صحافیوں کو الاٹ کئے گئے ہیں، مختلف اضلاع میں نیوزپیپرز مارکٹس کے قیام کا منصوبہ اے ڈی پی 2016-17 کا حصہ بنایا گیا ہے۔اس کیلئے 100 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔  
تازہ ترین