اسلام آباد، لندن (جنگ نیوز، اے این این) پاکستان کی سول و عسکری قیادت نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ کراچی میں امن خراب کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت برتی جائے گی نہ ملکی وقار پرکوئی سمجھوتہ کیا جائے گا، کسی کو بیرون ملک بیٹھ کر کراچی کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والوں کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی، معافی قابل قبول نہیں، دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کی جائیں، دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے الطاف حسین کے خلاف کارروائی کے لئے برطانوی حکام سے رابطہ کیا اور کہا کہ کسی شخص کا برٹش سرزمین سے پاکستان کی سالمیت کےخلاف اقدام قابل مذمت ہے، سنگین جرم میں ملوث شخص کو قانون کے دائرےمیں لانے کیلئے تعان کیا جائے۔ منگل کو یہاں وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت فاٹا اصلاحات کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر سمیت دیگر سول و عسکری حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی گئی۔ مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے قومی ایکشن پلان پرعمل درآمد جبکہ وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کراچی سمیت ملک کی مجموعی امن و امان کی صورت حال پر بریفنگ دی۔ ترجمان وزیراعظم ہائوس کے مطابق اجلاس میں فاٹا اصلاحات کمیٹی کے چیئرمین سرتاج عزیز نے وزیراعظم نواز شریف کو کمیٹی کی سفارشات پیش کیں ۔ میڈیارپورٹ کے مطابق سفارشات میں فاٹا کی تمام ایجنسیوں کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے، ایف سی آر کا خاتمہ اور فاٹا میں بلدیاتی الیکشن کرانے کی تجاویز شامل ہیں ۔ کمیٹی نے 2018 میں فاٹا میں صوبائی اسمبلی کے لئے الیکشن کرانے کی بھی سفارش کی ہے ۔ اجلاس میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کا فیصلہ بھی کیاگیا جبکہ اس عزم کا اظہار بھی کیا گیا کہ پاکستان کی سلامتی، وقار اور قومی مفادات کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا ،کسی کو بیرون ملک بیٹھ کر کراچی کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والوں کو اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ملک میں امن و امان کے قیام کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں امن کاقیا م ان کی حکومت کی ترجیح ہے۔ فاٹااصلاحات کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ فاٹا کے عوام نے بے پناہ قربانیوں دیں اور فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ وہاں کے عوام کی خواہشات کے مطابق کیا جائے گا۔ دریںاثنا وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کی پاکستان مخالف تقریر ،ہجوم کو ہنگامہ آرائی پر اکسانے پر برطانیہ کے اعلیٰ حکام سے رابطہ کیا اور کہا کہ قائد ایم کیو ایم نے سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہے، کسی شخص کابرطانوی سرزمین سے پاکستان کی سالمیت کےخلاف اقدام قابل مذمت ہے، ملک اور اداروں کےخلاف ہرزہ سرائی کرکےایم کیوایم قائد نے اردو بولنے والے عوام کے ساتھ ساتھ پوری قوم کی دل آزاری کی۔چوہدری نثار نے برطانوی حکام سے کہا کہ برطانیہ سنگین جرم میں ملوث شخص کوقانون کےدائرےمیں لانے کےلئے معاونت کرے جبکہ برطانیہ کی سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ قائد ایم کیو ایم کی پاکستان کے خلاف نفرت انگیز تقاریر پر تحقیقات جاری ہیں۔ سکاٹ لینڈ یارڈ حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات کر رہے ہیں کہ قائد ایم کیو ایم کی تقاریر سے قانون شکنی ہوئی یا نہیں، حکام کا کہنا ہے کہ قائد ایم کیو ایم کے خلاف شکایات کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قائد ایم کیو ایم کے خلاف بہت سے پاکستانی فون کر کے شکایات کررہے ہیں، اگر برطانوی سرزمین پر قائد ایم کیو ایم کے خلاف کسی کے بھی پاس ثبوت موجود ہیں تو وہ فراہم کرے۔ علاوہ ازیں لندن میں ایک پاکستانی شہری طارق حسین کی جانب سے لیڈ گرو پولیس سٹیشن میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کیخلاف درخواست جمع کرائی گئی ہے، جس میں پاکستان مخالف بیان دینے پر متحدہ قائد کے خلاف کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔