کراچی (جنگ نیوز) ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا کہنا ہے کہ میں کنفیوژڈ نہیں تھا، میں کہہ رہاتھا کہ اعلان لاتعلقی کافی نہیں،اگر ایک شخص نے پاکستان مخالف نعرہ لگایا تو اس کا نام پارٹی آئین سے نکالنے میں کیا حرج ہے۔الطاف حسین کی ویٹو پاور ختم کرنے کیلئے پارٹی آئین میں ترمیم کی جائے ۔ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا ’جیونیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ میں اردو بولنے والے پاکستان سے پیار کرتے ہیں،یہ کسی ایسے شخص کے ساتھ کھڑے نہیں ہوسکتے جو پاکستان مخالف ہو، پہلے مذمت کی جانی چاہیے تھی اور پھر اعلان لاتعلقی کیا جاتا۔انہوں نے کہا کہ ایک اجلاس لندن میں اور ایک پاکستان میں ہورہاہے،قسطوں کی شکل میں سب کیا جارہا ہے، غلطی اتنی بڑی ہوئی ہے یہ نہیں دیکھا جائے گا کہ ایم کیوایم کو زندہ رکھیں یا نہیں، ریاست نے اب تک کوئی ایف آئی آر درج نہیں کرائی ہے،سب کو سیاست کرنے کا حق ہے۔ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے مزید کہا کہ میں صرف پاکستان مخالف نعرے کی بات نہیں کر رہا، میں اسرائیل اور ہندوؤں سے مدد مانگنے کی بات بھی کر رہا ہوں،انہوں نے خود تسلیم کیا کہ ہمارے کچھ دفاتر غیر قانونی تھے۔انہوں نے سوال کیا کہ اگر رابطہ کمیٹی لندن کچھ دیربعد فاروق ستار سےاعلان لاتعلقی کر دے تو کیا ہوگا،فاروق ستار سےکہاکہ اعلان لاتعلقی کریں انہوں نے4دن بعد کیا۔عامرلیاقت نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم کے پارٹی آئین میں ویٹو پاور اب بھی الطاف حسین کے پاس ہے، میں انہیں مشورہ دے رہاتھا کہ قسطوں میں کام نہ کریں۔