پشاور ( نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ہماری منزل مشترک ہے ہماری رائے میں اختلاف ہوسکتا ہے مگر ہمارا مشترکہ مقصد ایک ہے اور وہ پاکستان کی ترقی ہے،خیبرپختونخوا اقتصادی راہداری سے جڑا ہوا ہے اور سب کو سمجھ جانا چاہیئے کہ جب ہم کوئی بات کہتے ہیںتو اس پر عمل بھی کرتے ہیں ہمارے آئندہ سالانہ ترقیاتی پروگرام نئی ترجیحات کے عکاس ہوں گے۔ سی پیک ایک طویل المدتی منصوبہ اور ہمارے 2025 کے قومی وژن کا حصہ ہے۔ سی پیک کے ساتھ ہماری سٹرٹیجک الائنمنٹ صوبائی انفراسٹرکچر کی ترقی اور دیگر مواقع پر ہو گی ۔صوبہ ون بلٹ ون روڈ کا ناگزیر حصہ ہے اور یہ شاہراہ ریشم کے تاریخی پس منظر کی وجہ سے ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک چین فرینڈ شپ سنٹر اسلام آباد میں سی پیک سیمینار اینڈ ایکسپو سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پشاور پھولوں کا شہر ہے پرانے زمانے میں وسطی ایشیاء ، انڈیا ، برما اور دیگر علاقوں سے قافلے آتے تھے کیونکہ یہ سالہا سال سے تجارت کا مرکز رہا ہے ہم پشاور کو آئندہ عشروں میں آمدو رفت ، وئیر ہائوسنگ ، لاجسٹک ، مالی خدمات اور تجارت کا مرکز بنائیں گے۔گوادر سے ایران ، وسطی ایشیاء ، چین اور جنوب میں روس کے درمیان رابطہ کا بہترین مرکز ہو گا چین کیلئے وسطی ایشیاء کی معیشت بہت اہم ہے اور ہم بھی اس موقع سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے سی پیک ٹاسک فورس کی ایک ایڈوائزری کمیٹی بنائی ہے جس میں ممتازاور پیشہ ور بزنس مین اور سول سرونٹ شامل ہیں جو سی پیک سے متعلق معاملات میں وفاق سے رابطہ رکھتے ہیں اور ان کو مکمل تعاون حاصل ہے ۔ گزشتہ ہفتے میں سوات ایکسپریس وے کا افتتاح کر چکا ہوں جو ہم اپنے وسائل سے خود بنا رہے ہیں اور یہ پشاور ، اسلام آباد موٹر وے کے اہم روٹ کے طور پر شمار ہو گا۔ یہ منصوبہ صوابی، نوشہرہ ، مردان ، ملاکنڈ ، سوات ، چترال او روسطی ایشیاء بلٹ میں معاشی سرگرمیوں کو زندہ کرے گا۔ لواری ٹنل بھی وفاق کی مددسے بن رہا ہے انہوں نے کہاکہ ہم سوات موٹر وے جیسے منصوبے پورے صوبے تک پھیلائیں گے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ پشاور میں ٹرانسپورٹ کے مسئلے کے حل کیلئے ایک مربوط ریپڈ بس ٹرانزٹ منصوبہ لا رہے ہیں جو صوبائی دارلحکومت کی ٹریفک کیلئے ایک اہم منصوبہ ہے جس سے پشاوردیگر جدید شہروں کی طرح ٹرانسپورٹ کی سہولت سے مزین ہو گا اور یہاں کے تقریباً 3 لاکھ 50 ہزار عوام اس سے مستفید ہو ں گے۔پرویز خٹک نے کہا کہ ہم صوبے میں انفراسٹرکچر اور دیگر شعبوں کی ترقی کیلئے چین کی کمپنیوں کو آماد ہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ پشاور، نوشہرہ، مردان ، صوابی اور چارسدہ کیلئے ایک سرکلر ریلوے منصوبے کی فزیبلٹی تیار کی جارہی ہے جو چین کمیونیکیشن اینڈ کنسٹرکشن کمپنی کے تعاون سے تعمیر کیا جائے گا جبکہ ہم ایک نئے ائرپورٹ، صنعت کاری اور نئے صنعتی زون کیلئے لائحہ عمل بنا چکے ہیں۔ یہ ہمارے نیشنل سٹرٹیجک پلان اور سی پیک اور کیر ک وغیرہ جیسے علاقائی خطوں کو آپس میں تجارت اور عوامی مفاد عامہ کے مقاصد کو مدنظر رکھ کر بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا اکنامک زون ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کے نام سے ایک کمپنی بنائی گئی ہے جس میں سرمایہ کاروں کو ون ونڈ سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے پلاننگ احسن اقبال، وفاقی وزیر برائے خزانہ اسحق ڈار، سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ، گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ، حفیظ الرحمن وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدربھی موجود تھے۔وزیراعلیٰ نے بعدازں مختلف سٹالز کا وزٹ کیا ۔