کراچی(ٹی وی رپورٹ) سپریم کورٹ میں نواز شریف کیخلاف درخواست پی ٹی آئی کی سیاسی چال تھی، جیو کے ’آپس کی بات‘ میں گفتگو سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں نواز شریف کی نااہلی کیلئے درخواست دائر کرنا پی ٹی آئی کی سیاسی چال تھی، پی ٹی آئی قیادت کو پتا تھا یہ درخواست مسترد کردی جائے گی، سپریم کورٹ کی طرف سے درخواست مسترد کیے جانے پر بلاول بھٹو کا بیان زیادتی ہے، پی ٹی آئی کی حکومت کیخلاف ناکام سیاسی حکمت عملی کی وجہ عمران خان ہیں،کراچی کے میئر اور ڈپٹی میئر کو کراچی چلانے کی اجازت نہیں ملے گی، ان کو نہ پیسے ملیں گے نہ گنجائش ملے گی، نہ ان کی مدد وفاقی حکومت کرے گی اور نہ ہی رینجرز کریں گے بلکہ یہ تو رکاوٹیں ہیں، پیپلز پارٹی کراچی کے میئر کو شہر چلانے کیلئے پیسے اور اختیارات نہیں دے گی،برطانوی حکومت الطاف حسین کی حرکتوں کو تحفظ دے رہی ہے، انہوں نے الطاف حسین کو اثاثہ بنایا ہوا ہے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”آپس کی بات“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔ سپریم کورٹ میں وزیراعظم کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست مسترد ہونے پر تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی کہا کہ سپریم کورٹ میں نواز شریف کی نااہلی کیلئے درخواست دائر کرنا پی ٹی آئی کی سیاسی چال تھی، پی ٹی آئی قیادت کو پتا تھا یہ درخواست مسترد کردی جائے گی، یہ درخواست میڈیا میں موجود رہنے اور نواز شریف پر دباؤ بڑھانے کا ایک طریقہ تھا، پی ٹی آئی کا خیال تھا شاید کچھ دن درخواست معاملہ چلے گا لیکن چونکہ پہلے ہی چھٹی ہوگئی اس لئے اب وہ اپیل میں جائیں گے، سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے فیصلے سے پتا چلتا ہے ہر معاملہ کو عوامی مفاد قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے درخواست مسترد کیے جانے پر بلاول بھٹو کا بیان زیادتی ہے، بلاول بھٹو کا یہ سمجھنا صحیح نہیں کہ اگر درخواست پیپلز پارٹی کے وزیراعظم کیخلاف دائر کی جاتی تو سپریم کورٹ کا فیصلہ کچھ اور ہوتا ہے ،پیپلز پارٹی کے وزیراعظم نے ایک سال تک سپریم کورٹ کا براہ راست حکم نہیں مانا تھا جس کی وجہ سے انہیں توہین عدالت پر سزا دی گئی تھی۔نجم سیٹھی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کیخلاف ناکام سیاسی حکمت عملی کی وجہ عمران خان ہیں،عمران خان نے پی ٹی آئی میں ایک طرف لوٹے جبکہ دوسری طرف آئیڈیالوجیکل نوجوان شامل کرلیے ہیں، عمران خان مشاورت پر یقین نہیں رکھتے اور خود فیصلے کرتے ہیں، پی ٹی آئی جلسے جلوس تو کرسکتی ہے لیکن منظم سیاست کرنا ان کے بس کی بات نہیں ہے کیونکہ فیصلوں کیلئے کوئی مرکزی کمیٹی ہی نہیں ہے، پی ٹی آئی کے پاس مضبوط قیادت اور اچھی کارکردگی ہوتی تو حکومت کیلئے بہت مشکل ہوسکتی تھی۔کراچی کو میئر تو مل گیا مگر کیا مسائل کا حل بھی مل سکے گا؟ کے موضوع پر تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ وسیم اختر پر اگر کچھ کیس ہیں تو ان کی تحقیقات تیزی سے ہونی چاہئے، رینجرز جس طریقے سے کام کررہے ہیں اس سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، ایسا نہیں لگنا چاہئے کہ کسی سیاسی جماعت کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے دفاتر مسمار کرنے کا مقصد پیغام دینا ہے کہ اب یہاں جرائم پیشہ سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی، ہر سیاسی رہنما کو عزت کے ساتھ ٹریٹ کرنا چاہئے، فاروق ستار کو جس طرح پکڑکرآگے کیا گیا اس سے اچھا تاثر نہیں گیا، کسی سیاسی مسئلے کا ملٹری حل نہیں نکالا جاسکتا ہے، ہر معاملہ میں قانون کا سہارا لے کر آگے بڑھنا چاہئے۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ کراچی کے میئر اور ڈپٹی میئر کو کراچی چلانے کی اجازت نہیں ملے گی، ان کو نہ پیسے ملیں گے نہ گنجائش ملے گی، نہ ان کی مدد وفاقی حکومت کرے گی اور نہ ہی رینجرز کریں گے بلکہ یہ تو رکاوٹیں ہیں، پیپلز پارٹی کراچی کے میئر کو شہر چلانے کیلئے پیسے اور اختیارات نہیں دے گی، وفاقی حکومت، پیپلز پارٹی اور اسٹیبلشمنٹ کی کراچی کے عوام کو پیغام دیں گے کہ اگر آپ ایسے لوگوں کیلئے ووٹ ڈالیں گے تو پاکستان آپ کے ساتھ نہیں ہیں، ہم آپ کی پارٹی کو نہیں مانتے ہیں اور یہ اس کا ثبوت ہے۔ پاکستان کے الطاف حسین کیخلاف برطانوی حکومت کو ریفرنس پر تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ برطانوی حکومت الطاف حسین کی حرکتوں کو تحفظ دے رہی ہے، انہوں نے الطاف حسین کو اثاثہ بنایا ہوا ہے، یہا ں لاکھوں ڈالر کی جائیدادو ں پر سوالیہ نشان ہے مگر منی لانڈرنگ کیس ٹھپ پڑا ہے، برطانیہ میں بھی جب ایجنسیاں کسی کیس کو آگے نہ بڑھانے کا کہہ دیں تو پولیس بھی پیچھے ہٹ جاتی ہے، اگر کل الطاف حسین اپنی طاقت کھوبیٹھتے ہیں تو برطانوی حکومت کو اچانک قانون یاد آجائے گا۔