• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب اسمبلی،متحدہ کے دفاتر کی مسماری پر اپوزیشن لیڈر اور رانا ثناء اللہ کے درمیان تلخ کلامی

 لاہور(نمائندہ خصو صی اپنے نامہ نگار سے جنرل رپور ٹر) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرمیاں محمود الرشیدکا رانا ثناء اللہ خان کے رینجرز پر ا کراچی میں ایم کیوایم دفاتر گرانے پرتحفظات کے خلاف احتجاج کیااور صوبائی وزیر سے بیان واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ۔اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے صوبائی وزیر قانون کی جانب سے رینجرز کے ایم کیوایم کے دفاتر گرانے پر تنقید پر شدید احتجا ج اور اس سکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دفاعی اداروں پر تنقید کر نا ملک میں دہشت گردوں کو سپورٹ کرنے کے برابر ہے۔رانا ثناء اللہ  نے کہا کہ  عمران خان کی سوچ کو بھی الطاف حسین جیسی   ہے‘اپوزیشن لیڈر اور رانا ثناء اللہ خان میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ۔  محمودالرشید کا الطاف حسین کے خلاف حکومت کو آرٹیکل6کے تحت کاروائی کر نے کی جرات نہ ہونے کا طعنہ دینے سے ایوان کا ماحول  گرم ہو گیاتاہم سپیکر رانا   اقبال خاں نے مداخلت کرکے ما حول کو ٹھنڈا کیااور ایوان کی کا رروائی  کو آگے چلایا۔گزشتہ روز ایوان نے حکومتی رکن فائزہ مشتاق کی پنجاب بھر کی تمام پبلک ٹرانسپورٹ میں خصوصی افراد کی وہیل چئیر کے لئے ریمپ بنانے کے مطالبے سمیت 4قراردادیں متفقہ طور پر منظور کر  لیں جبکہ 2قرار دادیں اراکین کی ایوان میں عد م موجودگی کی وجہ سے پیش نہ ہوسکی ‘تحر یک انصاف کی سعدیہ سہیل نے سر کاری سکولوں میں  بچوں کی تعداد کم ہونے پر تحریک انصاف کی سعدیہ سہیل رانا نے تحریک التوائے کارجمع کروادی ۔ منگل کے روزپنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر رانا   اقبال خان کی صدارت میں تلاو ت قر آن پا ک سے 1گھنٹہ 25منٹ کی تاخیر سے شروع ہو ا  ۔پوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کوکنٹینر کے باعث رات کو نیند نہیں آتی تو کیا کریں ؟حکمران عوام کو سبز باغ دکھاتے رہے ہیں ،چوروں لیٹروں کے گلے میں پھندا عمران خان ڈالے گااور حکمرانوں سے لوٹی دولت واپس لی جائیگا  ، جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہاںسیاسی تقر  یریں  نہ کیں جائے ۔(ن) لیگ کی حکومتی رکن فائزہ مشتاق کی پنجاب بھر کی تمام پبلک ٹرانسپورٹ میں خصوصی افراد کی وہیل چئیرکیلئے ریمپ بنانے ‘میاں مناظر حسین رانجھا کی سرگودھا میں دریائے چناب کے کنارے دیہاتوں کو پانی کے کٹاو سے بچانے کے اور قیمتی زرعی زمین کو بچانے کے لئے اقدامات کرنے اور احمد خان بچھر کی شہر میں موسم برسات میں ڈرینوں کی ہفتہ وار صفائی ممکن کروانے کے متعلق قرار دادیں بھی منظور کر لی گئیں جبکہ تحر یک انصاف کی سعدیہ سہیل نے سر کاری سکولوں میں بچوں کی تعداد کم ہونے کے متعلق تحر یک التواء کار جمع کروادی جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت دعوں کے باوجود سرکاری سکولوں سے چار برس کے دوران پانچ ہزار بچے کم ہو گئے ہیں بچوں کی کی تعداد 5 لاکھ 91 ہزار رہ گئی ہے ۔ اجلاس شروع ہوتے ہی    ایک نجی ٹی وی چینل پر حملے پر احتجاج کرتے ہوئے صحافیوں نے پریس گیلری سے ٹوکن  واک آئوٹ کیا۔ وقفہ سوالات وزیر تعلیم رانا مشہود نے کہا کہ صوبے کے سکولوں میں سہولتوں کے فقدان کو ختم کرنے کے لئے 14ارب روپے رکھے ہیں  ، سہولتوں کے فقدان کو ختم کرنے کے لئے جو سہولتیں اور فنڈز دے رہے ہیں پچھلے 10سال کا ریکارڈ نکلوا لیا جائے گا۔ تعلیم کے بجٹ میں 400فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔  صوبے میں 38ہزار اساتذہ بھرتی کئے جا چکے ہیں جبکہ مزید 65سے 70ہزار اور بھرتی کیے جا رہے ہیں۔  این ایس پی  کے تحت سکولوں کے پاس اختیارات ہیں کہ وہ اپنی لیبارٹریاں اپ گریڈ کر سکتے ہیں۔  صوبے بھر کے سکولوں کی ایسی خطرناک بلڈنگز جن کی عمر 60سال سے زیادہ ہو گئی ہے کی تعمیر و مرمت کے لئے پچھلے سال 8ارب روپے رکھے گئے تھے۔ انتہائی خطرناک اور جزوی طور پر خراب عمارتوں کو ٹھیک کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطرناک بلڈنگز والے 50فیصد سکولوں پر کام شروع ہو چکا ہے۔ رانا مشہود نے کہا کہ ہمارے بہتر تعلیمی اقدامات سے سکولوں میں بچوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے،پالیسی بن چکی ہے کہ پرائمری سطح پر سکولوں میں کم از کم 4ٹیچر ہوں گے۔ رکن اسمبلی ڈاکٹر نوشین حامد نے فیصل آباد کے موضع گھیسٹ پورہ میں قائم ہائی سکول پر اپنے ایک سوال میں پوچھا کہ مذکورہ سکول کا 2012-13  میں ہشتم اور نویں کا رزلٹ مایوس کن رہا اِس پر کہا ایکشن لیا گیا جس پر وزیر تعلیم رانا مشہود نے کہا کہ سکول کے دو اساتذہ اور ہیڈ ماسٹر کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ رانا مشہود نے انکشاف کیا کہ ناقص کارکردگی پر صوبے کے 19ہزار اساتذہ کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، انہوں نے بتایا کہ مذکورہ سکول کے ہیڈ ماسٹر کی 1سال کی سروس ضبط کر لی گئی ہے۔ ڈاکٹر نو شین حامد نے کہا کہ گھیسٹ پورہ کے جس ہیڈ ماسٹر کے خلاف 2014 سے 2016  کے دوران پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی ہوئی وہ اس کے باوجود وہیں تعینات ہے اور سکول کا رزلٹ بد سے بدتر ہو رہا ہے جس پر رانا مشہود نے کہا کہ بہت سے ملازمین جن کے خلاف ایکشن لیا ان کے کیس عدالتوں میں زیرالتوا ہیں۔  لاہور کے متعدد سکولوں کو پرائمری سے اپ گریڈ کر کے مڈل سکول بنا دیا گیا ہے ۔ صوبے میں جہاں کلاسوں میں بچوں کی تعداد 40سے زیادہ ہے وہاں ڈبل شفٹنگ پر جا رہے ہیں ،پنجاب کی تاریخ میں اتنی بڑی ریکروٹمنٹ نہیں ہوئی جس میں 1لاکھ 50ہزار ٹیچر بھرتی کئے گئے، 3لاکھ 50ہزار پہلے موجود تھے 65سے 70ہزار مزید اساتذہ بھرتی کر رہے ہیں۔ رکن اسمبلی فائزہ ملک نے کیئر فائونڈیشن نامی این جی او جسے 167سرکاری سکول چلانے کے لئے دیئے گئے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس این جی او پر 2008 میں کرپشن کے چارجز لگے اس کو ایجوکیشن کمیٹی نے کلین چٹ دے دی اور کلین چٹ ملی بھگت سے دی گئی، جس پر سپیکر رانا محمود اقبال نے کہا کہ کمیٹی کے بارے الفاظ کو کارروائی کا حصہ نہ بنایا جائے۔ وزیر تعلیم رانا مشہود نے کہا کہ  آج ہی کمیٹی بنائی جائے جو معاملات کی تحقیقات کرے ۔ این این آئی کے مطابق  وقفہ سوالات کے دوران     صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد نے   ایوان کو بتایا  کہ  پنجاب حکومت نے ہر یونین کونسل میں ایک ہائی سکول کھولنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے اس کی منظوری بھی دیدی ہے ،تعلیم کو مزید عام کرنے کے لئے صوبہ بھر کے مخصوص علاقوں میں دوسری شفٹ شروع کی جارہی ہے ۔ تعلیمی اداروں میںمسنگ فیسیلٹیز کیلئے رواںمالی سال 8ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ،بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ میں تعلیمی اداروں کی خطر ناک دی جانے والی عمارتوں کو گرا کر نئے سرے سے تعمیر کیا جائے گا ۔
تازہ ترین