صوابی(نمائندہ جنگ )کرنل شیرخان کیڈٹ کالج اسماعیلہ ضلع صوابی میں رات کو باسی کھانا کھانے سے فوڈ پوائزنگ کی وجہ سے کالج کے 500طلباء کی حالت غیر ہو گئی اور وہ بے ہوش ہو گئے ۔اطلاع پر ریسکیو 1122اور دیگر ایمبولنسز گاڑیا ں کالج پہنچ گئیں اورطلبا کو صوابی، مردان اور پشاور کے مختلف ہسپتالوں میں داخل کردیا گیا۔ ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ہے ۔پولیس تھانہ کالوخان کی رپورٹ کے مطابق کرنل شیرخان کیڈٹ کالج اسماعیلہ کے طلباء نے معمول کے مطابق اتوار کی رات جب کھانا کھایا اور اس کے بعد کولڈ ڈرنکس لیں جس کے فوری بعد ایک کے بعد دوسرا طالب علم بے ہوش ہو کر گرنے لگا فوڈ پوائزنگ کی وجہ سے کالج کے 500طلباء کی حالت غیرہوگئی جن کو بے ہوشی کی حالت میں پولیس نے ایمبولینس گاڑیاں طلب کرکے طلباء کو سی ایم ایچ پشاور اور مردان کے ہسپتالوںکو منتقل کردیا۔پولیس نے بتایا کہ 500سے زائد بچے باسی اور مضر صحت کھاناکھانے سے بے ہوش ہوگئے ۔ڈی پی اوصوابی جاوید اقبال خان اور دیگر حکام موقع پر پہنچ گئے اور متاثرہ بچوں کو فوری طور پر ہسپتالوں کومنتقل کردیاگیا جہاں انہیں فوری طبی امداد بھی دی جارہی ہے ۔ مردان ہسپتال کے ترجمان ڈاکٹر جاوید اقبال نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ہسپتال میں 178 بچوں کو لیا گیا جن میں بیشتر کوابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے جبکہ 100 سے زائد بچوں کو داخل کردیا گیا ہے تاہم ترجمان نے بتایا ہے کہ ابچوں کی حالت بہتر ہے اور کوئی خطرے کی بات نہیں ہے۔ادھر صوبائی وزیر شہرام ترکئی نے میڈیا کو بتایا ہے کہ کالج میں طلبا فوڈ پوائزنگ کا شکار ہوئے ہیں۔ 500 بچے متاثر ہوئے تھے تاہم ابھی 200 بچے ہسپتال میں داخل ہیں جبکہ باقی کو فارغ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھانے اور کولڈ ڈڑنکس کے نمونے حاصل کر لئے گئے ہیں اور ان کا لیبارٹری تجزیہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر واقعہ میں کسی کی غفلت ثابت ہوئی تو اس کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔ ادھر میڈیا نے ہسپتال میں موجود کالج کے طلبا سے بات کرنا چاہی تاہم کالج کے پرنسپل نے طلبا کو بات کرنے روک دیا۔