• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالتی کارروائی سے پہلے بھی ملزم مقدمے کی تفتیش ، ضمنیاں اور چالان پولیس سے حاصل کر سکتا ہے،پنجاب انفارمیشن کمیشن ،ڈی پی او اٹک کو مطلوبہ معلومات پبلک کرنیکا حکم

لاہور (آصف محمودسے) پنجاب انفارمیشن کمیشن نے ڈی پی او اٹک کو تھانہ سٹی اٹک میں درج مقدمے کی مکمل تفتیش ، ضمنیاں اور چالان عدالتی کارروائی سے قبل آج (6ستمبر)  تک پبلک کرنے کا حکم دے دیا۔ حضرو ضلع اٹک کے  مسعود احمد میر نے پنجاب انفارمیشن کمیشن کو شکایت کی کہ  اس نےڈی پی او اٹک کو معلومات تک رسائی کے ایکٹ 2013ء کے تحت درخواست دی کہ اسے 3مارچ 2016ء کو اسکے خلاف تھانہ سٹی اٹک میں مقدمہ نمبر 73بجرم 379ت پ اور 25Dٹیلی گراف ایکٹ میں پولیس مثل ، ضمنیوں اور انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے کی گئی مکمل تفتیش کی مصدقہ نقول فراہم کی جائیں جو اسے فراہم نہیں کی گئیں۔ شکایت کنندہ نے کہا کہ اسے نہ صرف مطلوبہ معلومات فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں بلکہ انفارمیشن ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والے پولیس افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ مسعود احمد میر کی شکایت پر پنجاب انفارمیشن کمیشن نے ڈی پی او کو حکم دیا کہ مطلوبہ معلومات شکایت کنندہ کو فراہم کی جائیں جس پر اٹک پولیس کے نمائندے نے موقف اختیار کیا کہ ابھی اس کیس کی عدالتی کارروائی شروع نہیں ہوئی۔ مطلوبہ کاغذات عدالت میں پیش کئے جا چکے ہیں ۔ شکایت کنندہ قانون پر عمل کرتے ہوئے عدالت میں درخواست دیکر  مطلوبہ کاغذات عدالت سے عدالتی کارروائی شروع ہونے کے بعد حاصل کر سکتا ہے۔عدالتی کارروائی سے قبل دستاویزات شکایت کنندہ کو فراہم نہیں کی جاسکتیں۔ اٹک پولیس کے اس جواب پر پنجاب انفارمیشن کمیشن نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013ء کا سب سیکشن (؎f) (1) 13 ان  کو معلومات پبلک  کرنے سے نہیں روکتا اور شکایت کنندہ مطلوبہ معلومات عدالتی کارروائی سے پہلے بھی حاصل کر سکتاہے ۔   کمیشن نے حکم دیا کہ  پنجاب رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013کے سیکشن 24کے مطابق مطلوبہ کاغذات سیکریسی کے زمرے میں نہیں آتے۔ انفارمیشن کمیشن نے حکم دیا کہ شکایت کنندہ کو تمام مطلوبہ معلومات آج (6ستمبر) تک فراہم کی جائیں۔ 
تازہ ترین