راولپنڈی(راحت منیر /اپنے رپورٹرسے) راولپنڈی میں ڈینگی سے اموات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔جس نے کروڑوں روپے لگا کر اینٹی ڈینگی مہم چلانے کا پول کھول دیا ہے۔ہلاک ہونے والوں میں محکمہ صحت کی اینٹی ڈینگی مہم میں شامل سینٹری پٹرول کی والدہ بھی شامل ہے۔جس سے محکمہ صحت جس کے ذمہ عوام کی حفاظت ہے اس کی اپنی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔اب تک دو اموات کا پتہ چلا ہے جبکہ باخبر ذرائع کا دعوی ہے کم از کم چار اموات ہوچکی ہیں۔جن کو چھپایا جارہا ہے۔بدھ کی صبح سی ایم ایچ میں ہارلے سٹریٹ کینٹ کی پچاس سالہ خاتون نذیر بیگم کا ڈینگی سے انتقال ہوا ۔جو سینٹری پٹرول شکیل کی والدہ تھیں۔جبکہ شکیل کا کہنا ہے کہ اس کا گھر جو ہارلے سٹریٹ قبرستان کے ساتھ ہے۔اس علاقے میں کوئی اینٹی ڈینگی سرویلنس نہیں ہوا ،ادھر یونین کونسل13میں سرگودہا کا رہائشی نوجوان نصر جو راولپنڈی میں ریڑھی لگاتا تھا اس کا انتقال ہوا ۔ذرائع کے مطابق اینٹی ڈینگی مہم میں اموات اور اس کو چھپانے کی شکایات پر باقاعدہ لاہور سے ایک ٹیم تحقیقات کیلئے آئی ہے۔جس میں وزیراعلی پنجاب کی معائنہ ٹیم کے چیئرمین عرفان الہی ،مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق اور دیگر شامل ہیں۔اس سلسلے میں ایک اجلاس بھی ہوا - ڈی سی او راولپنڈی طلعت محمود گوندل نے کہا کہ راولپنڈی کے مضافاتی علاقوں کے علاوہ آزادکشمیر ، ہری پور ، ہزارہ اور دیگر علاقوں سے ڈینگی سے متاثرہ مریض راولپنڈی لائے جاتے ہیں اس وجہ سے راولپنڈی میں ڈینگی مریضوں کی تعداد اس وقت زیادہ ہے ۔اس سلسلے میں وزیر اعلی پنجاب کے مشیر برائے انٹی ڈینگی مہم ڈاکٹر وسیم اکرم سے رابطہ کیا گیاتو انہوں نے اموات سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معلومات مجھےموبائل پر میسج کردیں،صبح ڈینگی میٹنگ ہے۔میں اس میں پوچھوں گا۔انہوں نے کہا کہ وہ بدھ کو بھی شہر میں دورہ کرتے رہے ہیں۔