لاہور(خبرنگارخصوصی)سانحہ مردان اور کوئٹہ کے خلاف وکلا نے ملک بھر میں یوم سیاہ اور یوم دعا منایا اور ان سانحات میں جاں بحق ہونے والے وکلاء اور دیگر شہریوں کی یاد میں پورے ملک کے وکلا نے پانچ منٹ کی خاموشی اختیار کی۔وکلا ع نےعدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بیرسٹر علی ظفر کی اپیل پر ملک بھر کے وکلا نے سانحہ کوئٹہ اور سانحہ مردان کے خلاف یوم سیاہ مناتے ہوئے بازووں پر سیاہ پٹیاں باندھیں۔ بار ایسوسی ایشنوں اور بار کونسلوں کی عمارتوں پر سیاہ پرچم لہرائے گئے۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اس حوالہ سے مرکزی تقریب ہوئی جس میں سپریم کورٹ بار کے صدر علی ظفر،سابق صدر عاصمہ جہانگیر،پاکستان بار کونسل کے ارکان اعظم نذیر تارڑ،احسن بھون پنجاب بار کونسل کے عہدیداروں اور سپریم کورٹ بار کے صدرارتی امیدوار فاروق ایچ نائیک، سیکریٹری کے امید وار صفدر تارڑ سمیت وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سپریم کورٹ بار میں دعائیہ تقریب منعقد کی گئی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ بار کے صدر سید علی ظفر نے کہاکہ مزکورہ سانحات میں شہید ہونے والے وکلاءہمارے بھائی تھے ہم شہید ہونے والے وکلاءکی آواز بن کر انہیں ہمیشہ زندہ رکھنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کر چکے ہیں کہ عدالتوں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے اس حوالے سے ہم نے اس سے قبل پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا بھی دیا لیکن افسوس حکومت نے اس پر کوئی پیش رفت نہیں کی۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کے خلاف پورے ملک کی جنگ ہے ہم آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے کردار ادا کر رہے ہیں اور کرتے رہے گے دہشت گردوں کی جانب سے ایسے واقعات سے ہمارے ارادوں کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔ تقریب کے اختتام پر پانچ منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی جبکہ شہید ہونے والوں کے لیے اور واقعہ میں زخمی ہونے والوں کی صحت کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ سپریم کورٹ بار کے صدر بیرسٹر علی ظفر نے حکومت پر زور دیا کہ وکلاء کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے عملی اور ٹھوس اقدامات کرے۔