کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے پی اے ٹی کے سابق ایڈیشنل جنرل سیکریٹری عامر فرید کوریجا نے کہا ہے کہ طاہر القادری کی باتوں میں آکر پاکستان عوامی تحریک میں شامل ہوا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے دکھ میں پارٹی کا بہت ساتھ دیا، وقت گزرنے کے ساتھ میری آنکھیں کھل گئیں ، مجھے محسوس ہوا کہ طاہرا لقادری جو کچھ فرماتے ہیں وہ نہیں ہے، طاہر القادری جس آئیڈیالوجی کی بات کرتے ہیں وہ نہیں ہے، پاکستان عوامی تحریک کو ایک این جی او کی طرح چلایا جارہا ہے، پی اے ٹی میں سیاسی کارکن نہیں جنونی گروہ تیار کیا جارہا ہے جس کا مقصد داعش کی طرح اقتدار پر قبضہ کرنا ہے، میرے جیسے سیاسی کارکن کیلئے یہ باتیں ناقابل برداشت تھیں اور میں طاہر القادری کے ساتھ نہیں چل سکتا تھا۔ عامر فرید کوریجا کا کہنا تھا کہ پارٹی چھوڑنے پر مجھے قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، پارٹی چھوڑے صرف چار دن ہوئے لیکن غدار قرار دیا جارہا ہے، پاکستان عوامی تحریک کو سیاسی جماعت نہیں سمجھتا ہوں، طاہر القادری اپنے مخالفوں کو یزید قرار دیتے ہیں، سانحہ کوئٹہ کے بعد طاہر القادری سے کوئٹہ کا دور ہ کرنے کیلئے کہا لیکن وہ نہیں گئے۔ عامر فرید کوریجا نے کہا کہ چھ مہینے سے میری آنکھیں کھل چکی تھیں، میں آخری لمحات تک کوشش میں لگا رہا کہ پی اے ٹی سیاسی جماعت کی طرح کام کرے، 27 تاریخ کے جلسے کے بعد میری طاہر القادری کے صاحبزادے ڈاکٹر حسن محی الدین سے تلخ کلامی ہوئی ، میں نے انہیں بتادیا کہ میرا اب پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ چلنا انتہائی مشکل ہے۔ عامر فرید کوریجا کا کہنا تھا کہ طاہر القادری فوج کے نام پر لوگ اکٹھا کرتے ہیں، میں سمجھتا ہوں یہاں فوج کا نام استعمال کیا جارہا ہے، آرمی چیف جنرل راحیل شریف انتہائی پروفیشنل آدمی ہیں، جنرل راحیل شریف کبھی بھی طاہر القادری کے فریب میں نہیں آئیں گے، طاہر القادری اپنے کارکنوں کی طرح اداروں کو بھی استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ عامر فرید کوریجا نے کہا کہ طاہر القادری مجھے ایک سوال کا جواب دیدیں جو میں ذاتی طور پر جانتا ہوں، طاہر القادری بتائیں جب وہ مارچ 2016ء میں ہندوستان کے دورے پر دہلی کے دی گرینڈ ہوٹل میں تھے تو انڈیا کی کس ایجنسی کے آفیسر نے ان سے ملاقات کی تھی اور کس انٹیلی جنس ایجنسی کے کہنے پر انہیں انڈیا میں زیڈ پلس سیکیورٹی دی گئی تھی، کس انٹیلی جنس ایجنسی کے کہنے پر انہیں انڈین سرکاری ٹی وی دور درشن پر لائیو لیا گیا، مجھے ان کے صاحبزادے نے بتایا تھا ، مجھے یہ ذاتی طور پر پتا ہے، مجھے یہ بات بتائی گئی تو میں نے وہ بات بیان کردی۔عامر کوریجا نے کہا کہ مجھے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی قسم میں اپنے ضمیر کی آواز بیان کررہا ہوں۔ پی ایس پی کے سربراہ مصطفٰی کمال نے کہا کہ ایم کیوا یم کو پندرہ ہزار ووٹ بھی نہیں پڑے ہیں، جس کا جہاں بس چلا ہے اس نے وہاں کام اتارا، شادمان کے علاقے میں بھی دو پولنگ اسٹیشنوں پر متحدہ والوں نے کام کیا، پیپلز پارٹی نے بھی ضمنی انتخاب میں دھاندلی کی ہوگی لیکن ان کا پہلے بھی ووٹ اتنا ہی تھا، ایم کیو ایم کا ووٹ ساٹھ ہزار سے کم ہو کر پندرہ ہزار ہوگیا ہے۔ مصطفٰی کمال کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں کی آواز بن رہے ہیں، کراچی میں جہاں جاتا ہوں ہزاروں کی تعداد میں لوگ باہر نکل آتے ہیں، میرا سوفیصد مقصد پورا ہورہا ہے، محمد انور ٹوئٹ میں خواجہ اظہار الحسن کو ٹیگ کر کے دنیا کو بتارہے ہیں کہ مائنس ون کون کررہا ہے، یہ دنیا کیلئے پیغام ہے کہ خواجہ اظہار الحسن یہ کررہا ہے، ابھی بھی مائنس ون نہیں ہوا، فاروق ستار کا آئین الطاف حسین کو نکالنے میں کام نہیں کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کا ووٹر تمام پارٹیوں سے مایوس ہوچکا ہے، کراچی کے ووٹر نے اپنا ووٹ 2018ء میں پاک سرزمین پارٹی کیلئے رکھ لیا ہے، فیصل سبزواری کے ساتھ میری نیک تمنائیں ہیں، مجھے پتا ہے فیصل سبزواری کا فیصلہ صحیح ثابت نہیں ہوگا۔ سکھر میں پی ایس پی کے بینرز سے متعلق مصطفٰی کمال نے کہا کہ سکھر میں پی ایس پی کے نام سے لگے بینرز سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے، مجھے بینرز لگوانے ہوں گے تو سکھر کے بجائے کراچی میں لگواؤں گا، تحقیقات کرواؤں گا سکھر میں بینرز لگانے والے ہمارے ذمہ داران ہیں یا کسی نے ہمارا نام استعمال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اپنی ایک سیٹ کیلئے اس پیپلز پارٹی سے ڈیل کررہی ہے جس نے کراچی کی اینٹ سے اینٹ بجادی ہے،ایم کیو ایم کل کیسے شہریوں کے حقوق کیلئے آواز اٹھاسکے گی۔ شاہزیب خانزادہ نے اپنے تجزیے میں کہا کہ کراچی کے قریب سپر ہائی وے پر مویشی منڈی کی کار پارکنگ میں تشدد سے نوجوان کی ہلاکت کے بعد پولیس کا رویہ معاملہ کو مشکوک بنارہا ہے، جس کا بیٹا قتل ہوا ایف آئی آر اس کی مدعیت میں کاٹنے کے بجائے پولیس نے خود ایف آئی آر درج کر کے تین مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کرلیا ہے، اس نوجوان پر تشدد کرنے والے مویشی منڈی انتظامیہ کے اہلکار تھے جنہوں نے معمولی تنازع پر تشدد کر کے 27 سالہ وجاہت صدیقی کی جان لے لی اور اس کے کزن کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔شاہزیب خانزادہ نے اپنے تجزیے میں مزید کہا کہ طاہر القادری ایک دفعہ پھر بھرپور انداز میں الزامات کی بارش کررہے ہیں، طاہر القادری کا بھرپور دفاع کرنے والے پاکستان عوامی تحریک کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عامر فرید کوریجانے آج ہم سے رابطہ کیا اور بتایا کہ مجھے پی اے ٹی کی طرف سے دھمکیاں آرہی ہیں۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ کراچی میں پی ایس 127کے ضمنی انتخاب میں ایم کیو ایم کی نشست پیپلز پارٹی لے گئی، آج محمدانور خان نے ٹوئٹ کیا کہ پی ایس 127 کے ضمنی انتخاب نے ثابت کردیا کہ جسے نہیں نکالا جاسکتا وہ نہیں نکالا جاسکتا، کسی کو بزور بازو طاقت کے ساتھ مائنس کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے، وہ یہ بات الطاف حسین کے حوالے سے کہہ رہے تھے، محمد انور نے اس ٹوئٹ میں خواجہ اظہار الحسن کو ٹیگ کیا ہوا تھا تو کیا وہ یہ بات اظہار الحسن کو کہہ رہے تھے۔